سائیں اختر حسین (پیدائش: 1920ء - وفات: 16 جون، 1987ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے معروف پنجابی لوک گلوکار تھے۔

سائیں اختر حسین
معلومات شخصیت
پیدائش 1920ء
امرتسر، صوبہ پنجاب
وفات جون 16، 1987(1987-06-16)ء
لاہور، پاکستان
قومیت پاکستان کا پرچمپاکستانی
عملی زندگی
پیشہ گلو کار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ شہرت گلوکاری
کارہائے نمایاں
  • چناں ساڈے نال مکدی مکا لے
  • کوئی کرماں دی گل دس جوگی
  • دل دریا سمندرے ڈونگے
صنف صوفیانہ کلام، لوک گیت، ٹپہ، کافی
اعزازات
صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی

حالات زندگی

ترمیم

سائیں اختر حسین 1920ء کو امرتسر، صوبہ پنجاب (برطانوی ہند) میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے موسیقی کی تربیت استاد بھائی لعل محمد سے حاصل کی۔ وہ خود بھی ربابیوں کے خاندان سے تعلق رکھتے تھے اور شاہ حسین، بابا بلھے شاہ، لعل شہباز قلندر، شاہ عبداللطیف بھٹائی اور سچل سرمست کے عرس کے موقع پرکافیاں اور لوک گیت گایا کرتے تھے۔ 1962ء میں انھوں نے عشق پر زور نہیں کے مشہور نغمہ دل دیتا ہے رو رو دہائی …کسی سے کوئی پیار نہ کرے کے لیے پس منظر کا الاپ دیا جس سے ان کی شہرت بام عروج پر پہنچ گئی۔[1]

سائیں اختر حسین نے اندرون ملک اور بیرون ملک لاتعداد سفر کیے۔ بھارت میں انھوں نے نظام الدین اولیاء،حضرت امیر خسروؒ، حضرت مخدوم صابر ؒاور خواجہ معین الدین چشتی کے مزارات پر بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔[1]

اعزازات

ترمیم

حکومت پاکستان نے سائیں اختر حسین کی فنی خدمات کے اعتراف کے طور پر انھیں 1987ء کو بعد از مرگ صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی عطا کیا۔[1]

وفات

ترمیم

سائیں اختر حسین 16 جون 1987ء کو لاہور، پاکستان میں وفات پاگئے۔ وہ لاہور میں مومن پورہ کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ ت ص 615، پاکستان کرونیکل، عقیل عباس جعفری، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء