سبحان قریشی
محمد سبحان قریشی پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے ایک ماہر حیاتیات ہیں جو ڈیری سائنس پارک کے بانی اور چیف پیٹرن ہیں۔ اس کے علاوه وه جامعہ زرعیہ پشاور میں بطور ڈین اور چارلس سٹرٹ یونیورسٹی، آسٹریلیا میں بطور ایڈجنکٹ پروفیسر بھی کام کرتے ہیں۔[1]
سبحان قریشی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1959ء (عمر 64–65 سال) بنوں |
رہائش | پشاور، پاکستان |
عملی زندگی | |
مقام_تدریس | جامعہ زرعیہ پشاور ڈیری سائنس پارک چارلس سٹرٹ یونیورسٹی |
مادر علمی | جامعہ زرعیہ فیصل آباد |
پیشہ | ماہر حیاتیات |
شعبۂ عمل | حیاتیات |
ملازمت | زرعی جامعہ پشاور ، چارلس سٹرٹ یونیورسٹی |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور کیریئر
ترمیمقریشی ایک روایتی، فکری خاندان سے ہیں اور خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ بنوں میں اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد قریشی نے 1982ء میں لاہور کی یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز سے گریجویشن کی اور اس کے بعد پشاور میں ایک ویٹرنری آفیسر کے طور پر صوبائی لائیوسٹاک ڈیپارٹمنٹ میں شمولیت اختیار کی۔ دریں اثنا، انھوں نے جامعہ زرعیہ فیصل آباد میں شمولیت اختیار کی اور جانوروں کی تخلیق نو میں ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی ڈگری مکمل کی۔
ڈیری سائنس پارک کا قیام
ترمیم1998ء میں مویشیوں کے وسائل کے عادلانه استعمال پر اپنے ڈاکٹریٹ کے مقالہ کی روشنی میں قریشی نے "وزیر اعلیٰٰ لائیوسٹاک ترقیاتی منصوبہ" صوبائی وزیر اعلیٰ سردار مہتاب احمد خان عباسی کی نصیحت پر تیار کی۔ بعد ازاں 2003ء میں قریشی کا منصوبہ وزیر اعلیٰ اکرم خان درانی کی طرف سے بھی منظور کیا گیا۔[2] 2005ء میں قریشی نے ایک مکمل پروفیسر کے طور پر جامعہ زرعیہ پشاور میں شمولیت اختیار کی اور انھیں فیکلٹی آف اینیمل ہسبینڈری اینڈ ویٹرنری سائنسز کے ڈین کی حیثیت سے ترقی دی گئی۔ انھوں نے پاک آسٹریلیا ڈیری منصوبے میں ڈیری ماہر کے طور پر کردار ادا کیا۔ انھوں نے چارلس سٹرٹ یونیورسٹی، واگا واگا، آسٹریلیا میں پہلے وزٹنگ پروفیسر اور پھر ایڈجنکٹ پروفیسر کے طور پربھی کام کیا۔ بزنس انکیوبیشن تصورات کو متعارف کرانے کے لیے قریشی نے ڈیری سائنس پارک پر کانفرنسوں کا ایک سلسلہ شروع کیا۔ اس سلسلے میں تین بین الاقوامی ورکشاپس جامعہ زرعیہ پشاور میں 2011ء، 2013ء اور 2015ء میں منعقد ہوئیں جن میں سے ہر ایک میں تعلیمی اداروں، کاروباری اور کاشت کار برادری اور علاقائی ممالک کی ترقیاتی اور سرکاری تنظیموں سے تعلق رکهنے والے 500 سے زائد شرکاء نے شرکت کی۔[3][4][5][6]
مطبوعات
ترمیم- قریشی، محمد سبحان (1992)۔ "Comparative efficiency of rectal palpation and milk progesterone profiles in diagnosing ovarian contents in buffaloes" (PDF)۔ پاکستان جرنل آف ایگریکلچرل ریسرچ۔ پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل۔ ج 13 ش 2: 196–200۔ مؤرشف من الأصل في 2018-12-25۔ اطلع عليه بتاريخ 2016-05-07
- قریشی، محمد سبحان (1995)۔ "Conventional buffalo farming system in NWFP Pakistan" (PDF)۔ بفیلو بلیٹن۔ انٹرنیشنل بفیلو انفارمیشن سینٹر، کاسیٹسرٹ یونیورسٹی۔ ج 14 ش 2: 38–41۔ مؤرشف من الأصل (PDF) في 2016-04-27۔ اطلع عليه بتاريخ 2016-05-07
- قریشی، محمد سبحان (2000)۔ "Milk progesterone profiles in various reproductive states in dairy buffaloes under field conditions"۔ پروسیڈنگز آف دی نیشنل سائنس کونسل، جمہوریہ چین. حصہ B، لائف سائنسز۔ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی جمہوریہ چین۔ ج 24 ش 2: 70–75۔ مؤرشف من الأصل في 2018-12-25۔ اطلع عليه بتاريخ 2016-05-07
- قریشی، محمد سبحان (2002)۔ "Reproduction-nutrition relationship in dairy buffaloes. I. Effect of intake of protein, energy and blood metabolites levels" (PDF)۔ ایشین آسٹریلیشین جرنل آف اینیمل سائنسز۔ ایشین آسٹریلیشین ایسوسی ایشن آف اینیمل پروڈکشن سوسائٹیز۔ ج 15 ش 3: 330–339۔ مؤرشف من الأصل في 2018-12-25۔ اطلع عليه بتاريخ 2016-05-07
- قریشی، محمد سبحان (2008)۔ "Interaction of calf suckling, use of oxytocin and milk yield with reproductive performance of dairy buffaloes" (PDF)۔ اینیمل ریپروڈکشن سائنس۔ ایلسیویئر۔ ج 106 ش 3: 380–392۔ DOI:10.1016/j.anireprosci.2007.05.019۔ ISSN:0378-4320۔ مؤرشف من الأصل في 2018-12-25۔ اطلع عليه بتاريخ 2016-05-07
- قریشی، محمد سبحان (2010)۔ "Pregnancy depresses milk yield in Dairy Buffaloes" (PDF)۔ اٹالین جرنل آف اینیمل سائنس۔ اینیمل سائنس اینڈ پروڈکشن ایسوسی ایشن۔ ج 6 ش 2s: 1290–1293۔ DOI:10.4081/ijas.2007.s2.1290۔ مؤرشف من الأصل في 2018-12-25۔ اطلع عليه بتاريخ 2016-05-07
- قریشی، محمد سبحان (2013)۔ "Effect of extenders, postdilution intervals, and seasons on semen quality in dairy goats" (PDF)۔ ٹرکش جرنل آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز۔ توبی تاک۔ ج 37: 147–152۔ DOI:10.3906/vet-1110-24۔ مؤرشف من الأصل (PDF) في 2016-04-23۔ اطلع عليه بتاريخ 2016-05-07
- قریشی، محمد سبحان (2013)۔ "Scope for biological sensing technologies in meat production and export in northern Pakistan"۔ آئی او پی کانفرنس سیریز: میٹیریلز سائنس اینڈ انجینئرنگ۔ آئی او پی پبلشنگ۔ ج 51 ش 1۔ DOI:10.1088/1757-899X/51/1/012013
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Dean Faculty of Animal Husbandry & Veterinary Sciences: Prof. Dr. Muhammad Subhan Qureshi. جامعہ زرعیہ پشاور۔
- ↑ "Chief Minister NWFP approved Livestock plan"۔ پاکسان.کوم۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مئی 2016
- ↑ "Workshop on Dairy Science Park"۔ بزنس ریکارڈر۔ 07 مئی 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مئی 2016
- ↑ "Dairy Science Park"۔ جامعہ زرعیہ پشاور۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مئی 2016
- ↑ "Minister to open workshop on Dairy Science Park"۔ دی فرنٹیئر پوسٹ۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مئی 2016
- ↑ "Two-day global moot on 'dairy science park' held at AUP"۔ بزنس ریکارڈر۔ 07 مئی 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مئی 2016