سبو لکشمی
بھارت میں کرناٹک کی مشہور کلاسیکی موسیقار۔ مدورائی میں پیدا ہوئیں، اسکول میں استادوں کی پٹائی کے سبب انھوں نے بچپن میں تعلیم چھوڑ دی تھی لیکن اپنی ماں سے انھوں نے موسیقی کی تعلیم لی اور بچپن سے ریاض میں مشغول ہو گئیں۔ دس سال کی عمر میں انھوں نے پہلی بار اسٹیج پر پرفارم کیا اور پھر کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔
سبو لکشمی | |
---|---|
(تمل میں: மதுரை சண்முகவடிவு சுப்புலட்சுமி) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 16 ستمبر 1916ء [1][2][3] مدورائے |
وفات | 11 دسمبر 2004ء (88 سال)[4][1][2][3] چنئی |
شہریت | برطانوی ہند (–14 اگست 1947) بھارت (26 جنوری 1950–) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
عملی زندگی | |
پیشہ | گلو کارہ ، فلم اداکارہ |
پیشہ ورانہ زبان | تمل ، گجراتی |
اعزازات | |
بھارت رتن (1998)[5] پدم وبھوشن (1975)[6] رامن میگ سیسے انعام (1974)[7] سنگیت ناٹک اکادمی ایوارڈ (1956)[8] پدم بھوشن (1954) |
|
دستخط | |
IMDB پر صفحہ[9] | |
درستی - ترمیم |
ملک کی آزادی کی جدوجہد کے دوران میں ایک بار سُبالکشمی نے مہاتما گاندھی کے سامنے ان کا پسندیدہ بھجن ’ویسنو جانتو تیرے کہیئے، پیر پرائے جانے رے‘ کا جب راگ الاپا تو گاندھی جی کی آنکھیں بھر آئیں۔ انھوں نے کہا کہ ’گیت گانا الگ بات ہے لیکن آواز میں خدا کے تصورات کی جھلکیاں پیش کرنا بالکل مختلف ہے۔‘ گاندھی جی اکثر سبا لکشمی سے بھجن سننے کی فرمائش کیا کرتے ۔
سبالکشمی کی آواز میں بلا کی تاثیر تھی اور اس کا جادو سر چڑھ کر بولتا تھا۔ موسیقی کے دیوانے انھیں سنگیت کی دیوی کہتے۔ انھوں نے کرناٹک موسیقی کو ان بلندیوں پر پہنچایا ہے کہ اس کا اب ایک خاص مقام ہے۔ مشہور ادیبہ سروجنی نائیڈو نے سبا لکشمی کو بھارت کی بلبل کی خطاب سے نوازا۔
انھوں نے تامل زبان کی کئی فلموں میں بھی کام کیا تھا جن میں سے ایک فلم میرا، ہندی میں بھی ریلیز ہوئی۔ انھیں اپنی زندگی میں بہت سے ایوارڈ ملے۔
سبالکشمی نے اقوام متحدہ میں بھی اپنے گیت پیش کیے۔ ایم ایس سبو لکشمی وہ پہلی خاتون تھیں جنہیں چنائی کی میوزک اکیڈمی کا معتبر اعزاز سنگیتا کلا ندھی دیا گیا۔ 1996ء میں انھیں بھارت کا سب سے بڑا سویلین ایوارڈ بھارت رتنا دیا گیا۔
ویکی ذخائر پر سبو لکشمی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب ربط: https://d-nb.info/gnd/129584533 — اخذ شدہ بتاریخ: 29 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6wh2tcp — بنام: M. S. Subbulakshmi — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb14016314w — بنام: Madurai Shanmukhavadivu Subbulakshmi — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ http://www.hinduonnet.com/2004/12/12/stories/2004121215950100.htm
- ↑ https://web.archive.org/web/20150708075137/http://www.rediff.com/news/2004/dec/11ms2.htm — اخذ شدہ بتاریخ: 28 فروری 2018
- ↑ http://www.dashboard-padmaawards.gov.in/?Place=Tamil%20Nadu&Year=1975-1975&Award=Padma%20Vibhushan
- ↑ http://rmaward.asia/ — اخذ شدہ بتاریخ: 28 فروری 2018
- ↑ تاریخ اشاعت: مئی 1956 — جلد: 2 — صفحہ: 15 — شمارہ: 4 — Social and Curtural Progress
- ↑ میوزک برینز آرٹسٹ آئی ڈی: https://musicbrainz.org/artist/613361fb-24bd-4bc9-ad63-85ac5bc79156 — اخذ شدہ بتاریخ: 16 ستمبر 2021