سرحان سرحان

فلسطینی قاتل

سرحان بشارہ سرحان (پیدائش: 19 مارچ 1944ء) ایک فلسطینی-اردنی شہری ہے جس نے امریکی سینیٹر رابرٹ ایف کینیڈی کو 5 جون 1968ء کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا تھا؛ اسی کے اگلے دن ہی ایف کینیڈی انتقال کر گئے تھے۔ عدالت نے مقدمہ کے نتیجہ میں ملزم کو جرم کا مرتکب پایا اور اسے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ وہ اب بھی سان ڈائیگو کاؤنٹی، کیلی فورنیا کے ایک قید خانے میں سزا کاٹ رہا ہے۔

سرحان سرحان
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (انگریزی میں: Sirhan Bishara Sirhan ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 19 مارچ 1944ء (80 سال)[1][2][3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
یروشلم [5]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مقام نظر بندی رچرڈ جے ڈونوون کریکشنل فسیلٹی (2013–2021)  ویکی ڈیٹا پر (P2632) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت اردن [6][7][8]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب مسیحیت
عملی زندگی
مادر علمی جان میور ہائی اسکول
پاساڈینا سٹی کالج   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ مہتم اصطبل   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
الزام و سزا
جرم قتل فی: 6 جون 1968)[9]  ویکی ڈیٹا پر (P1399) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
2016ء میں سرحان

ابتدائی زندگی

ترمیم

سرحان کی پیدائش یروشلم، انتداب فلسطین کے ایک عرب فلسطینی مسیحی خاندان میں ہوئی۔[10][11] مغربی کنارے میں پلنے والا سرحان بچپن ہی میں اپنے بھائی سے محروم ہو گیا جو عرب اسرائیلی تنازع کے دوران مخالف توپوں سے بچ کر اِدھر اُدھر بھاگنے کے دوران مر گیا تھا، اس کی وجہ سے ننھے سرحان کو گہرا صدمہ لگا تھا۔[12]

جب سرحان 12 سال کا ہوا تو اس کا خاندان ریاستہائے متحدہ امریکا چلا گیا، پھر مختصر عرصے تک نیو یارک میں رہنے کے بعد کیلی فورنیا منتقل ہو گیا۔ الٹاڈینا میں وہ ایلیوٹ جونیئر ہائی اسکول میں پڑھا پھر پاساڈینا میں جان میور ہائی اسکول اور پاساڈینا سٹی کالج سے تعلیم حاصل کی۔ سرحان کا والد بشارہ ایک جابر آدمی تھا جو اکثر اپنے بیٹوں کو بے رحمی سے پیٹا کرتا تھا۔ خاندان کے کیلی فورنیا منتقل ہونے کے فوراً بعد بشارہ اکیلا مشرق وسطی واپس آ گیا تھا۔[13] بیس سال کی عمر میں جب سرحان کا 5 فٹ 5 انچ (165 سینٹی میٹر) قد اور 120 پونڈ (54 کلوگرام) وزن تھا، وہ گھڑ سوار کی تربیت حاصل کرنے کے لیے کورونا، کیلی فورنیا چلا گیا اور اصطبل میں کام کیا، لیکن ایک دوڑ کے حادثے کے دوران میں اسے سر پر چوٹ آئی جس کی وجہ سے وہ نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھا۔[14]

سرحان کبھی امریکی شہری نہ بن سکا لیکن اس کی اردنی شہریت باقی رہی[11] جب وہ بالغ ہوا تو اس نے کئی دفعہ اپنے فرقے تبدیل کیے مثلاً اصطباغی سے سیونتھ ڈے ایڈونٹسٹ ہونا۔[15] پھر سنہ 1966ء میں اس نے روزی کروشی عقیدہ اپنا لیا۔[16]

حوالہ جات

ترمیم
  1. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی: https://www.imdb.com/name/nm0802805/ — اخذ شدہ بتاریخ: 21 جولا‎ئی 2015
  2. http://www.nndb.com/lists/511/000063322/
  3. ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6dr3277 — بنام: Sirhan Sirhan — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Sirhan-Bishara-Sirhan — بنام: Sirhan Sirhan — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. http://news.yahoo.com/photos/life-45th-anniversary-of-the-rfk-s-assassination-1370381225-slideshow/
  6. http://www.telegraph.co.uk/culture/4727977/Bobby-Kennedy-was-buried-in-my-tie.html
  7. http://www.theage.com.au/articles/2002/07/29/1027926853335.html
  8. http://www.washingtonpost.com/national/band-of-brothers-veteran-buck-compton-dead-at-90/2012/02/27/gIQAd4xmeR_story.html
  9. ناشر: ہسٹری (امریکی ٹی وی نیٹ ورک) — تاریخ اشاعت: 13 نومبر 2009 — Sirhan Sirhan receives death penalty for assassination of Robert F. Kennedy — اخذ شدہ بتاریخ: 31 اگست 2019
  10. ^ ا ب مائیکل مارٹنیز (1 مارچ 2011)۔ "Sirhan Sirhan, convicted RFK assassin, to face parole board"۔ سیایناین۔ 6 دسمبر 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 نومبر 2011 
  11. سنتھیا گورنے (20 اگست 1979)۔ "Sirhan"۔ واشنگٹن پوسٹ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جولائی 2018 
  12. Sirhan Sirhan profile آرکائیو شدہ 30 دسمبر 2011 بذریعہ وے بیک مشین
  13. میل ایٹن (2007)۔ The Forgotten Terrorist: Sirhan Sirhan and the Assassination of Robert F. Kennedy (بزبان انگریزی)۔ Potomac Books, Inc.۔ ISBN 978-1-59797-459-2۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جولائی 2018 
  14. "Sirhan Sirhan: Biography"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2018 
  15. Mel Ayton۔ "The Robert Kennedy Assassination: Unraveling the Conspiracy Theories"۔ کرائم میگزین۔ 3 جنوری 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ