سری لنکا میں کورونا وائرس کی وبا
سری لنکا میں کورونا وائرس کی وبا (انگریزی: COVID-19 pandemic in Sri Lanka) کے تیزی سے پھیلنے کے خدشے کی وجہ سے قریب دو ماہ کے لیے ملک کی تالا بندی کی گئی تھی۔ اس کے بعد ملک میں عام زندگی بحال، نجی کاروبار اور سرکاری دفاتر دوبارہ کھل دیے گئے۔ اس دوران میں انتظامیہ نے کہا ہے کہ کوڈ۔19 کو قابو میں لایا گیا ہے۔ تقریبًا اس اثنا 2 سے 2.15 کروڑ آبادی والے ملک میں، صرف 960 معاملات میں کورونا کی تصدیق ہوئی اور نو افراد کی موت واقع ہوئی۔ اس وبا سے نمٹنے میں اس کامیابی کے پیچھے بہت ساری وجوہات ہیں، بڑے پیمانے پر جانچ ایک بڑی وجہ ہے۔ 30 اپریل 2020ء تک، ملک کے ہر 10 لاکھ افراد میں سے 930 افراد کی جانچ کی گئی تھی۔ اس کے مقابلے میں، یہ تعداد دوسرے پڑوسی ممالک جیسے کہ پاکستان میں 703 ، بھارت میں 602)قریب دو ماہ کے تعطل کے بعد، سری لنکا میں عام زندگی اور نجی کاروبار اور سرکاری دفاتر دوبارہ کھل گئے۔ انتظامیہ نے کہا ہے کہ کوڈ۔19 کو کنٹرول میں لایا گیا ہے۔ تقریباً 2. 2.15 کروڑ آبادی والے ملک میں، صرف 960 معاملات میں کورونا کی تصدیق ہوئی اور نو افراد کی موت واقع ہوئی۔ اس وبا سے نمٹنے میں اس کامیابی کے پیچھے بہت ساری وجوہات ہیں، بڑے پیمانے پر ٹرائل پہلے ہیں۔ 30 اپریل تک، ملک کے 10 لاکھ میں سے 930 افراد کی جانچ کی جارہی تھی۔ اس کے مقابلے میں، یہ تعداد دوسرے پڑوسی ممالک جیسے پاکستان میں 703 ، بھارت میں 602 اور بنگلہ دیش میں 393 افراد رہی ہے، جس معاملے میں یہ ملک اپنے پڑوسیوں سے کہیں زیادہ جانچ و امتحان کر کے کورونا پر قابو پانے کی کوشش کی تھی۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق، لاک ڈاؤن پر جلد عمل درآمد کرنے کے سبب سری لنکا میں کورونا بحران ہلکا رہا۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق، لاک ڈاؤن پر جلد عمل درآمد کرنے کے سبب سری لنکا میں کورونا بحران ہلکا رہا۔ [3]
سری لنکا میں کورونا وائرس کی وبا | |
---|---|
Map of confirmed cases per million residents | |
Map of confirmed cases | |
Map of confirmed deaths | |
مرض | کورونا وائرس کا مرض 2019ء |
مقام | سری لنکا |
پہلا مریض | کولمبو |
تاریخ | 27 جنوری 2020 – ongoing (لوا خطا ماڈیول:Age میں 521 سطر پر: attempt to concatenate local 'last' (a nil value)۔) |
آغاز | ووہان، ہوبئی، چین |
مصدقہ مریض | 131,098[1][2] |
زیر علاج مریض | 24,839[1] |
صحت یابیاں | 106,641[1] |
اموات | 850[1] |
باضابطہ ویب سائٹ | |
epid.gov.lk https://hpb.health.gov.lk/ |
شروعاتی قابو کے بعد دوبارہ وبا
ترمیمحالاں کہ شروعات میں سری لنکائی حکومت کے شروعاتی اقدامات کافی کارگر سمجھے گئے اور سراہے گئے، تاہم اس کے بعد بھی گاہے گاہے کورونا کے معاملے چھاتے رہے۔ ایسے ہی ایک معاملے میں اکتوبر 2020ء میں سری لنکا میں کپڑوں کی فیکٹری میں کام کرنے والے تین سو سے زائد ملازمین کو کورونا وائرس سے متاثر پایا گیا۔ وزارت صحت نے بتایا کہ اس علاقے میں سب سے پہلے ایک مریض میں انفیکشن کی تصدیق ہو گئی تھی جس کے بعد مزید 321 افراد انفیکشن میں پائے گئے تھے۔ اس انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حکومت نے دار الحکومت کے دو مضافاتی علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا، اسکولوں اور یونیورسٹیوں کو بند کر دیا اور عوامی آمد و رفت پر پابندی لگا دی۔ اس واقعے کے منظر عام پر آنے تک ملک میں انفکشن کے 3,471 معاملے رپورٹ ہوئے ہیں اور 13 کی موت ہو گئی تھی۔[4]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت "COVID-19 Situation Report"۔ Health Promotion Bureau (Sri Lanka)۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-01-06
- ↑ "Epidemiology Unit"۔ Ministry of Health (Sri Lanka)۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-01-06
- ↑ श्रीलंका ने कैसे दी कोरोना को मात
- ↑ श्रीलंका: कपड़े की फैक्टरी में 321 कर्मचारी कोरोना वायरस से संक्रमित