سری لنکا کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا، 2018ء-2019ء

سری لنکا کرکٹ ٹیم جنوری سے فروری 2019ء تک آسٹریلیا کا دورہ کیا اور آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کے خلاف 2 ٹیسٹ میچ کھیلے۔[3] پہلا ٹیسٹ میچ دن رات میچ کھیلا گیا۔ [4][5] ٹیسٹ سیریز سے پہلے ایک تین روزہ میچ کھیلے گئے۔[6]

سری لنکا کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا 2018ء-2019ء
آسٹریلیا
سری لنکا
تاریخ 17 جنوری – 5 فروری 2019ء
کپتان ٹم پین دنیش چندی مل
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ آسٹریلیا 2 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور ٹریوس ہیڈ (304)[1] نیروشن ڈکویلا (140)[1]
زیادہ وکٹیں پیٹ کمنز (14)[2] سرنگا لکمل (5)[2]
بہترین کھلاڑی پیٹ کمنز (آسٹریلیا)

دستے

ترمیم
ٹیسٹ
  آسٹریلیا[7]   سری لنکا[8]

ٹیسٹ سیریز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
24 تا 28 جنوری 2019ء
(د/ر)
اسکور کارڈ
ب
144 (56.4 اوورز)
نیروشن ڈکویلا 64 (78)
پیٹ کمنز 4/39 (14.4 اوورز)
323 (106.2 اوورز)
ٹریوس ہیڈ 84 (187)
سرنگا لکمل 5/75 (27 اوورز)
139 (50.5 اوورز)
لہیروتھریمانے 32 (98)
پیٹ کمنز 6/23 (15 اوورز)
آسٹریلیا ایک اننگز اور 40 رنز سے جیت گیا۔
گابا، برسبین
امپائر: ماریس ایراسمس (جنوبی افریقا) اور رچرڈ الینگورتھ (انگلینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: پیٹ کمنز (آسٹریلیا)
  • سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • کرٹس پیٹرسن اور جھئے رچرڈسن (آسٹریلیا) دونوں نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
  • مچل اسٹارک (آسٹریلیا) نے اپنا 50 واں ٹیسٹ کھیلا اور ٹیسٹ میں اپنی 200 ویں وکٹ حاصل کی۔[9]

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
1 تا 5 فروری 2019ء
اسکور کارڈ
ب
5/534ڈکلیئر (132 اوورز)
جوئے برنس 180 (260)
وشوا فرنینڈو 3/126 (30 اوورز)
215 (68.3 اوورز)
دیموتھ کرونارتنے 59 (95)
مچل اسٹارک 5/54 (13.3 اوورز)
3/196ڈکلیئر (47 اوورز)
عثمان خواجہ 101* (136)
کشن رجھیتا 2/64 (13 اوورز)
149 (51 اوورز)
کشل مینڈس 42 (69)
مچل اسٹارک 5/46 (18 اوورز)
آسٹریلیا 366 رنز سے جیت گیا۔
مانوکا اوول، کینبرا
امپائر: مائیکل گف (انگلینڈ) اور رچرڈ الینگورتھ (انگلینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: مچل اسٹارک (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • چمیکا کرونارتنے (سری لنکا) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
  • اس مقام پر کھیلا جانے والا یہ پہلا ٹیسٹ تھا۔[10]
  • ٹریوس ہیڈ اور کرٹس پیٹرسن (آسٹریلیا) دونوں نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی سنچریاں بنائیں۔[11][12]
  • جوئے برنس اور ٹریوس کے درمیان 308 رنز کی شراکت سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میں آسٹریلیا کی سب سے بڑی شراکت تھی۔ یہ سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میں چوتھی وکٹ کی سب سے بڑی شراکت بھی تھی۔[13]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "Most runs in the Sri Lankan cricket team in Australia in 2018–19 Test series"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-02-04
  2. ^ ا ب "Most runs in the Sri Lankan cricket team in Australia in 2018–19 Test series"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-02-04
  3. "Future Tours Programme" (PDF)۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-12-11
  4. "Six Test matches in Australia's 2018-19 home season"۔ International Cricket Council۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-04-30
  5. "Schedule revealed for 2018-19 season"۔ Cricket Australia۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-04-30
  6. "Sri Lanka's packed Test schedule: three continents in four months"۔ ESPN Cricinfo۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-07-31
  7. "Will Pucovski earns Australia call-up as Marshes and Handscomb dropped"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-09
  8. "Kusal Perera returns to Sri Lanka Test squad"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-08
  9. "Mitchell Starc Set to Join 200 Club in 50th Test"۔ Sun Star Entertainment۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-24
  10. "Australia hunt Test solace against crisis-hit Sri Lanka"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-31
  11. "Head joins Gillespie in elite SA company"۔ SBS News۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-02-01
  12. "Kurtis Patterson notches maiden Test century as Australia drive home advantage"۔ The Guardian۔ 2 فروری 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-02-02
  13. "Crash and Burns: SL stung on record day"۔ Cricket Australia۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-02-01

بیرونی روابط

ترمیم
  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔