سعد بن لادن
سعد بن لادن (پیدائش: 1979ء - وفات: 2009ء) القاعدہ کے بانی اسامہ بن لادن کے بیٹے تھے اور وہ بھی القاعدہ کے نیٹ ورک میں شامل تھے۔ سعد بن لادن کو القاعدہ کے عسکری نیٹ ورک میں شامل ہونے اور تنظیم کی کارروائیوں میں کردار ادا کرنے کی بنا پر جانا جاتا تھا۔ 2009ء میں انہیں ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔[1]
سعد بن لادن | |
---|---|
(عربی میں: سعد بن لادن) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (عربی میں: سعد بن أسامة بن محمد بن عوض بن لادن) |
پیدائش | 1979ء سعودی عرب |
وفات | 2009ء (اندازاً) پاکستان (اندازاً) |
وجہ وفات | ڈرون حملہ |
قومیت | سعودی |
مذہب | اسلام |
رکن | القاعدہ |
والد | اسامہ بن لادن |
والدہ | نجوی بن لادن |
بہن/بھائی | عمر بن لادن ، حمزہ بن لادن ، عبد اللہ لادن |
خاندان | بن لادن خاندان |
عملی زندگی | |
پیشہ | القاعدہ کے رکن |
مادری زبان | عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
وجہ شہرت | القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کا بیٹا اور القاعدہ کے عسکری نیٹ ورک میں کردار |
عسکری خدمات | |
لڑائیاں اور جنگیں | دہشت پر جنگ ، جنگ افغانستان ، شمال مغرب پاکستان میں جنگ |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمسعد بن لادن 1979ء میں سعودی عرب میں پیدا ہوئے اور ان کی پرورش القاعدہ کے بانی اسامہ بن لادن کے بیٹے کے طور پر ہوئی۔ سعد بن لادن نے اپنی جوانی کے دوران القاعدہ میں شامل ہو کر تنظیم کی عسکری کارروائیوں میں کردار ادا کیا۔ وہ افغانستان اور ایران میں کئی سالوں تک مقیم رہے اور القاعدہ کی قیادت کے ساتھ قریبی تعلقات میں تھے۔[2]
القاعدہ میں کردار
ترمیمسعد بن لادن القاعدہ کے اہم ارکان میں شمار کیے جاتے تھے اور تنظیم کی جانب سے کئی عسکری کارروائیوں میں شامل تھے۔ انہیں 2000ء کی دہائی کے دوران القاعدہ کے عسکری نیٹ ورک کو منظم کرنے اور بین الاقوامی سطح پر حملوں کی منصوبہ بندی میں کردار ادا کرنے والا سمجھا جاتا تھا۔[3]
ایران میں قیام
ترمیمنائن الیون حملوں کے بعد، سعد بن لادن نے کئی سال ایران میں گزارے، جہاں انہیں القاعدہ کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ نظر بند رکھا گیا۔ ایران میں قیام کے دوران وہ القاعدہ کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ رابطے میں تھے اور تنظیم کی کارروائیوں کی نگرانی کرتے رہے۔
امریکی ڈرون حملہ اور موت
ترمیم2009ء میں ایک امریکی ڈرون حملے کے دوران سعد بن لادن کو پاکستان کے قبائلی علاقے میں ہلاک کر دیا گیا۔ امریکی حکام نے اس حملے کو القاعدہ کے نیٹ ورک کے خلاف ایک اہم کامیابی قرار دیا۔ سعد بن لادن کی ہلاکت کی تصدیق بعد میں القاعدہ نے بھی کی۔[4]
عالمی ردعمل
ترمیمسعد بن لادن کی ہلاکت پر عالمی سطح پر ملے جلے ردعمل سامنے آئے۔ امریکی حکام نے ان کی موت کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک اہم کامیابی قرار دیا، جبکہ القاعدہ اور ان کے حامیوں نے انہیں ایک شہید کے طور پر یاد کیا۔
القاعدہ میں اہمیت
ترمیمسعد بن لادن کا شمار القاعدہ کے اہم عسکری رہنماؤں میں ہوتا تھا اور ان کی ہلاکت سے القاعدہ کے نیٹ ورک کو نقصان پہنچا۔ تاہم، ان کے بعد القاعدہ کی قیادت نے تنظیم کی سرگرمیوں کو جاری رکھا۔