سعید احمد (کرکٹ کھلاڑی)

سعید احمد (1 اکتوبر 1937 - 20 مارچ 2024ء)[1] ایک پاکستانی کرکٹ کھلاڑی تھا جو ریٹائرمنٹ کے بعد تبلیغی جماعت کا مبلغ اور رکن بن گیا۔ انھوں نے 1958ء سے 1972ء کے درمیان 41 ٹیسٹ میچ کھیلے۔ وہ 1937ء میں جالندھر میں پیدا ہوئے جو اس وقت برطانوی پنجاب تھا، جو برطانوی ہندوستان کا حصہ تھا اور انھوں نے لاہور کے گورنمنٹ اسلامیہ کالج میں تعلیم حاصل کی۔ وہ دائیں ہاتھ کے مڈل آرڈر بلے باز کے طور پر ایک طاقتور ڈرائیو کے ساتھ کھیلے اور آف بریکس گیند بازی کی۔ وہ کرکٹ کھلاڑی یونس احمد کے بھائی تھے۔[2]

سعید احمد
فائل:Saeed Ahmed.jpeg
ذاتی معلومات
مکمل نامسعید احمد
پیدائش (1937-10-01) 1 اکتوبر 1937 (عمر 87 برس)
جلندھر، صوبہ پنجاب، برطانوی ہند
وفات20 مارچ 2024(2024-30-20) (عمر  86 سال)
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز
تعلقاتیونس احمد (بھائی)
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 27)17 جنوری 1958  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
آخری ٹیسٹ29 دسمبر 1972  بمقابلہ  آسٹریلیا
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ فرسٹ کلاس
میچ 41 213
رنز بنائے 2,991 12,847
بیٹنگ اوسط 40.41 40.02
100s/50s 5/16 34/51
ٹاپ اسکور 172 203ناٹ آؤٹ
گیندیں کرائیں 1,980 18,879
وکٹ 22 332
بولنگ اوسط 36.45 24.75
اننگز میں 5 وکٹ 0 15
میچ میں 10 وکٹ 0 2
بہترین بولنگ 4/64 8/41
کیچ/سٹمپ 13/– 122/–
ماخذ: کرک انفو، 13 جون 2016

سعید احمد نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو 17 جنوری 1958ء کو ویسٹ انڈیز کے خلاف برج ٹاؤن میں کیا۔ انھوں نے دوسری اننگز میں 65 رنز بنائے، ایک مرحلے پر حنیف محمد کے ساتھ شراکت کی جس نے 337 رنز بنائے۔ سعید نے 508 رنز بنا کر سیریز مکمل کی۔ انھوں نے آئی ڈی 1 میں تین ڈرا ٹیسٹ میں اپنی ٹیم کی کپتانی کی لیکن ان کا کیریئر متنازع حالات میں ختم ہوا جب انھوں نے 1972ء میں آسٹریلیا کے خلاف تیسرے ٹیسٹ کے لیے خود کو نااہل قرار دے دیا جس کی وجہ سے انھوں نے دعوی کیا کہ کمر کی چوٹ تھی۔ پچھلے ٹیسٹ میں، وہ ڈینس للی کے ساتھ گرما گرم بحث میں ملوث رہے تھے اور پاکستان انتظامیہ ان کی چوٹ کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار تھی۔

ذاتی زندگی

ترمیم

انھوں نے پاکستانی سفارت کار شہریار خان کی رشتہ دار معروف کاروباری خاتون بیگم سلمی احمد سے شادی کی۔ 1980ء میں، انھوں نے اپنے کرکٹ اور کاروباری کیریئر کو چھوڑ دیا اور ایک مبلغ کے طور پر تبلیغی جماعت میں شمولیت اختیار کی۔

اعداد و شمار

ترمیم

سعید احمد نے 41 ٹیسٹ میچوں کی 78 اننگز میں 4 دفعہ ناٹ آئوٹ رہ کر 2991 رنز بنائے۔ 172 ان کا کسی ایک اننگ کا بہترین سکور تھا۔ 40.41 کی اوسط سے بنائے گئے اس سکور میں 5 سنچریاں اور 16 نصف سنچریاں بھی شامل تھیں۔ 13 کیچز بھی انھوں نے لے رکھے تھے جبکہ انھوں نے 36.45 کی اوسط سے 22 وکٹ بھی اپنے نام کیے تھے جن میں کسی ایک اننگ کی بہترین کارکردگی 64 رنز کے عوض 4 وکٹیں لینا تھا جب فرسٹ کلاس کرکٹ میں انھوں نے 213 میچوں کی 346 اننگز میں 25 دفعہ ناٹ آئوٹ رہ کر 12847 رنز سکور کیے تھے۔ 203 ناٹ آئوٹ ان کا بہترین سکور تھا۔ 40.02 کی اوسط سے بنائے گئے اس مجموعے میں 34 سنچریاں' 51 نصف سنچریاں اور 121 کیچز بھی شامل تھے۔ فرسٹ کلاس کرکٹ میں ان کی وکٹوں کی تعداد 332 تھی۔ 24.75 کی اوسط سے حاصل کی گئی ان وکٹوں میں 15 دفعہ ایک اننگ میں 5 وکٹ اور 2 دفعہ کسی میچ میں 10 وکٹ بھی ان کے ریکارڈ کا حصہ تھیں[3]

انتقال

ترمیم

سعید احمد 20 مارچ 2024ء کو 86 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔[4][5][6][7][8]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سعید احمد انتقال کرگئے"۔ jang.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2024 
  2. https://en.wikipedia.org/wiki/Saeed_Ahmed_(cricketer)#cite_note-auto-2
  3. https://www.espncricinfo.com/player/saeed-ahmed-42603
  4. https://en.wikipedia.org/wiki/Saeed_Ahmed_(cricketer)#cite_note-3
  5. "PCB mourns passing of former Test captain Saeed Ahmed"۔ www.geosuper.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2024 
  6. "Former Test Captain Saeed Ahmed passes away"۔ PakPassion.net (بزبان انگریزی)۔ 2024-03-20۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2024 
  7. Sports Desk (2024-03-21)۔ "قومی ٹیسٹ ٹیم کے چھٹے کپتان سعید احمد 86برس کی عمر میں انتقال کر گئے"۔ Dawnnews Television (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2024 
  8. "پاکستان کے سابق ٹیسٹ کپتان سعید احمد 86 برس کی عمر میں انتقال کر گئے"۔ urdu.geo.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2024