سلسلہ زیدیہ صوفیوں کا ایک سلسلہ ہے۔ اس کے بانی عبدالواحد بن زید تھے بعد میں یہ سلسلہ اپنی پہچان نہ رکھ سکا یہ آگے چل کر دوسرے سلاسل میں ضم ہو گیا[1] خواجہ حسن بصری کے خلیفہ تھے خواجہ کمیل بن زیاد کی خدمت میں بھی تربیت حاصل کرکے خرقہ خلافت حاصل کیا تربیت مکمل کرنے کے بعد وہ مسندِ ارشاد پر بیٹھے عبد اللہ بن عوف کی اولاد میں سے پانچ حضرات ان سے بیعت کی اور نہایت اخلاص سے اپنے باپ دادا شہرمدینہ کی نسبت کو چھوڑ کر کر زیدی بن گئے اسی وقت سے یہ سلسلہ جاری ہو گیا یہ جنگل میں رہتے تین چار روز بعد جنگلی میووں سے افطار کرتے تھے کسی سے کوئی چیز قبول نہیں کرتے تھے جب حضرت خواجہ عبدالواحد بن زید کا آخری وقت آیا تو آپ نے وہ خلافت امام حسن بصری سے حاصل کیا تھا فضیل بن عیاض کو عطا کیا اور دوسرا خرقہ خلافت حضرت کمیل بن زیاد کا تھا ابویعقوب السوسی کو مرحمت فرمایا اور یہ دونوں سلسلے ان بزرگوں سے چلے[2] شیخ عبدالواحد بن زید سے پانچ خانوادے یعنی سلسلہ زیدیہ، سلسلہ عیاضیہ، سلسلہ ادھمیہ، سلسلہ ہبیریہ، سلسلہ چشتیہ جاری ہوئے۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. تصوف اور صوفیا کی تاریخ،ڈاکٹر محمد حفیظ الرحمن صفحہ 52،شاکر پبلیکیشنز لاہور
  2. مرآۃ الاسرار صفحہ 69 شیخ عبد الرحمن چشتی:ضیاء القرآن پبلیکیشنز لاہور