سلہڈ گاؤں{Salhad village } ضلع ایبٹ آباد کا ایک خوب صورت گاؤں ہے یہ گاؤں ایبٹ آباد کے قدیم دیہات میں سے ایک ہے۔ اسی گاؤں سے شاہراه ریشم بھی گزرتی ہے۔ یه شاہراه گاؤں کو دو حصوں،سلہڈ بالا اور سلہڈ زیریں میں منقسم کرتی ہے۔

یونین کونسل
سرکاری نام
سلہڈ
سلہڈ
ملک پاکستان
صوبہخیبر پختونخوا
ضلعایبٹ آباد
تحصیلتحصیل ایبٹ آباد
آبادی
 • کل21,211

محل وقوع

ترمیم

سلہڈ ایک حسین اور سر سبزو شاداب وادی ہے۔ جو چاروں طرف سے پہاڑوں میں گھری ہے۔ اس کے مشرق میں سربن کا مشہور پہاڑ واقع ہے۔ اسی پہاڑ کا تذکره علامه محمد اقبال نے اپنی ایک نظم "ابر" میں بھی کیا ہے۔ سلہڈ کے مغرب میں کوهِ حبیبہ واقع ہے۔ شمالاً جنوباً پہاڑوں میں درے ہیں جن سے شاہراه ریشم گزرتی ہے۔

قدرتی مناظر

ترمیم

سلہڈ گاؤں میں واقع قدرتی نالہ جسے مقامی زبان میں "کٹھا" کہا جاتا ہے ایک خوبصورت سیاحتی مقام ہے۔ اس میں واقع آبشار"ناڑا" بھی بہت جاذب نظر ہے۔ گاؤں میں تین سے چار قدرتی چشمے بھی ہیں۔ جن کا پانی لذیذ اور معدنی نمکیات سے مالا مال ہے۔ گرد و نواح کے پہاڑوں بھی اپنی دلفریب نظاروں کی وجہ سے ایک خوبصورت منظر پیش کرتے ہیں۔

اہم قبائل

ترمیم

گاؤں کی زیاده تر آبادی جدون, مغل,گوجر, اعوان، تنولی اور گکھڑ برادریوں پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوه سادات، قریشی، کڑلال وغیره بھی کم تعداد میں آباد ہیں۔ افغان مہاجرین کے کچھ خاندان یہاں آباد ہیں۔

مزید دیکھیے

ترمیم

پوران سنگھ

عبدالغنی اویسی

سفتاخ