سلیم ناصر
سلیم ناصر (انگریزی: Salim Nasir) (پیدائش: 15 نومبر، 1944ء - وفات: 19 اکتوبر، 1989ء) پاکستان کے نامور ڈراما و فلمی اداکار تھے۔ وہ مزاحیہ اداکاری کی وجہ سے شہرت رکھتے تھے۔
سلیم ناصر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 15 نومبر 1944ء ناگپور ، برطانوی ہند |
وفات | 19 اکتوبر 1989ء (45 سال) کراچی ، پاکستان |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
عملی زندگی | |
پیشہ | اداکار ، ٹیلی ویژن اداکار |
اعزازات | |
IMDB پر صفحات | |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
سلیم ناصر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 15 نومبر 1944ء ناگپور ، برطانوی ہند |
وفات | 19 اکتوبر 1989ء (45 سال) کراچی ، پاکستان |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
عملی زندگی | |
پیشہ | اداکار ، ٹیلی ویژن اداکار |
اعزازات | |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
پیدائش
ترمیمسلیم ناصر 15 نومبر، 1944ء کو ضلع مردان، خیبر پختونخوا (موجودہ پاکستان) کے پشتون سید گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام سید شیر خان تھا،
تعارف
ترمیماپنی زبان پشتو ہونے کے باوجود اردو پر انھیں کمال عبور حاصل تھا یہی وجہ تھی کہ اکثر لوگ انھیں پشتو بولتا دیکھ کر حیران رہ جاتے تھے۔ گریجوئیشن کے بعد وہ ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کراچی میں بحیثیت افسر شعبہ تعلقات عامہ لگ گئے، مگر اس شعبے کو اپنی منزل نہ سمجھتے ہوئے اداکاری کے شعبے کی طرف مائل ہو گئے۔[1]۔ سلیم ناصر نے اپنی فنی زندگی کا آغاز پاکستان ٹیلی وژن کے لاہور مرکز کے ایک ڈرامے لیمپ پوسٹ سے کیا تھا۔ اس کے بعد انھوں نے تقریباً 400 انفرادی ڈراموں اور 27 سیریلز میں کام کیا۔ ان کے مشہور ٹی وی سیریلز میں سفید سایہ، جھوک سیال، پل، زنجیریں، جزیرہ، دستک، بندش، آخری چٹان، اَن کہی، آنگن ٹیڑھا اور جانگلوس کے نام سرفہرست تھے۔ سلیم ناصر نے دس فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے جن میں ایک پنجابی فلم بھی شامل تھی۔[2]
وفات
ترمیمسلیم ناصر 19 اکتوبر 1989ء میں حرکت قلب بند ہونے کے سبب انتقال کر گئے۔ وہ ڈیفنس سوسائٹی کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔[1][2]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب سلیم ناصر کی برسی، ڈان نیوز ٹی وی، 19 اکتوبر 2013ء
- ^ ا ب ص 657، پاکستان کرونیکل، عقیل عباس جعفری، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء