سموئیل بن نغریلہ[7] (عبرانی: שמואל הלוי בן יוסף הנגיד‎‎، شموئیل ھا لاوی بن یوسف ھا ناجید; عربی: أبو إسحاق إسماعيل بن النغريلة)، المعروف سموئیل الناجید (عبرانی: שמואל הנגיד‎‎، سموئیل ھا ناجید، یعنی سموئیل شہزادہ) (جنم 993; وفات 1056ء کے بعد)، قرون وسطی کے ایک تلمودی عالم، ماہر صرف و نحو، ماہر لسانیات، سپاہی، بیوپاری، سیاست دان اور ایک ذی اثر عبرانی شاعر تھے۔ وہ موری راج کے وقت میں آئبیریا میں رہتے تھے۔ ان سے زیادہ علاقے میں ان کی شاعری کے چرچے تھے۔[8] وہ مسلم ہسپانیہ میں سیاسی طور پر انتہائی ذی اثر یہودی تھے۔[9]

سموئیل بن نغریلہ
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 993ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قرطبہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1055ء (61–62 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
غرناطہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت طائفہ غرناطہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ شاعر [2]،  فرہنگ نویس ،  عسکری قائد [3]،  وزیر ،  فلسفی ،  ماہرِ لسانیات ،  سیاست دان [4]،  مصنف [4]،  ماہرِ علم اللسان [4]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی [3]،  عبرانی [5]،  اوسیٹین   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل سیاست [6]،  شاعری [6]،  علم زبان [6]،  لغت نویسی [6]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

زندگی

ترمیم

نسلی طور پر سموئیل اندلسی یہودی تھے۔ وہ 993ء کو میریدا میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے پہلے یہودی شریعت کا علم حاصل کیا اور تلمود کے عالم بن گئے۔ وہ عربی و عبرانی روانی سے بول لیتے تھے۔[10]

انھوں نے قرطبہ میں ایک دکان دار اور بیوپاری کے طور پر کام کر کے اپنی زندگی کا آغاز کیا۔[8] تاہم، سنہ 1009ء کو عامری سلطنت کے خلاف خانہ جنگی شروع ہوئی اور بربروں نے 1013ء کو شہر پر قبضہ کر لیا اور سموئیل کو قرطبہ سے بھاگنے پر مجبور کر دیا۔[8] مالقہ میں انھوں اپنی گرم مصالحوں کی دکان شروع کی۔ ان کے غرناطہ کے دربار کے ساتھ تعلقات اور ان کا وزیر بننا تطابقی انداز میں تھا۔ جس جگہ انھوں نے دکان کھولی تھی وہ غرناطہ کے وزیر ابو القاسم بن العارف کے محل کے قریب تھی۔[8] وزیر کی ملاقات سموئیل بن نغریلہ سے تب ہوئی جب اس کی خادمہ نے ابن نغریلہ سے اس کے لیے خطوط لکھنے کا پوچھنا شروع کیا۔[8] آخرکار ابن نغریلہ کو محصول لینے والے کی نوکری ملی، پھر معتمد کی اور بالآخر ریاست کے بربر بادشاہ حبوس المظفر کے معاون وزیر کی نوکری ملی۔[10]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb122083534 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. Journal of the Warburg and Courtauld Institutes
  3. ^ ا ب عنوان : Les Juifs dans l'Islam médiéval — صفحہ: 170 — Journal of the Warburg and Courtauld Institutes
  4. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=ola20231196014 — اخذ شدہ بتاریخ: 17 نومبر 2024
  5. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb122083534 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  6. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=ola20231196014 — اخذ شدہ بتاریخ: 17 فروری 2024
  7. Roth، Norman (1994)۔ Jews, Visigoths, and Muslims in Medieval Spain: Cooperation and Conflict۔ BRILL۔ ص 89۔ ISBN:978-90-04-09971-5۔ اطلع عليه بتاريخ 2013-04-18
  8. ^ ا ب پ ت ٹ Marcus, Jacob Rader. "59: Samuel Ha-Nagid, Vizier of Granada." The Jew in the Medieval World: A Source Book, 315-1791. Cincinnati: Union of American Hebrew Congregations, 1938. 335-38.
  9. Stillman, Norman A. The Jews of Arab Lands: A History and Source Book، The Jewish Publication Society of America,1979. 56
  10. ^ ا ب Eban, Abba Solomon Heritage: civilization and the Jews۔ Simon and Schuster, Jul 1, 1984. 144-145