سنتھیا ڈی رچی (Cynthia D. Ritchie) 1982ء کو پیدا ہوئی ، ان کا تعلق کیلیفورنیا (امریکا) سے ہے، ٹیکساس میں بھی رہیں، سب سے پہلے قانون کی تعلیم حاصل کی، 2005ء میں پیپر ڈائن یونیورسٹی مالیبو (کیلیفورنیا) سے نفسیات کی بھی تعلیم پائی، پوسٹ گریجویشن (سٹر یٹجک پبلک ریلیشنز ) کی ڈگری جارج واشنگٹن یونیورسٹی سے حاصل کی، 2009ء میں پہلی بار پاکستان میں آئیں، اس وقت پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت تھی،

سنھتیا ڈی رچی
معلومات شخصیت
عملی زندگی
مادر علمی لوزیانا اسٹیٹ یونیورسٹی
یونیورسٹی آف ہیوسٹن
جامعہ پیپرڈاین
جامعہ جارج واشنگٹن  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ بلاگ نویس،  فلم ساز  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ان کے حالیہ پاسپورٹ کے مطابق سنتھیا امریکی ریاست لوئزیانا میں پیدا ہوئیں۔ انھوں نے 2003 میں لوئزیانا سٹیٹ یونیورسٹی سے کریمینل جسٹس پر فوکس کے ساتھ بیچلر کی ڈگری حاصل کی جبکہ دو سال بعد اسی یونیورسٹی سے سائیکالوجی میں میجر کے ساتھ ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ امریکا میں ذرائع کے مطابق انھوں نے 2005 سے 2010 تک متعدد کمپنیوں کے مارکیٹنگ اور پی آر کے شعبہ جات میں کام کیا۔

سنتھیا نے گذشتہ دس سالوں کے دوران پاکستان میں قیام کے دوران تقریباً تمام سیاسی رہنماؤں کے علاوہ متعدد اعلیٰ سول اور عسکری افسران کے ساتھ بھی اپنی تصاویر ٹویٹ کیں۔ وہ پاکستان کے قبائلی علاقات، کشمیر کے علاوہ مختلف سیاحتی مقامات پر حکام کے ساتھ اپنی تصاویر اور ویڈیوز بھی شئیر کرتی رہتی ہیں۔ کبھی وہ موٹر وے پولیس کے حکام کے ساتھ نظر آتی ہیں تو کبھی خواتین پائلٹس اور کمانڈوز کے ساتھ محو گفتگو نظر آتی ہیں۔ ان کی تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کی حکومتی حلقوں میں خاصی رسائی ہے۔ وہ پاکستان کے حوالے سے ٹوئٹر پر اکثر تعریفی کلمات ادا کرتی نظر آتی ہیں اور مخالفین کو جارحانہ انداز میں جواب بھی دیتی ہیں۔ کچھ دن قبل ٹوئٹر پر ان کے حق میں چلنے والے ٹرینڈ پر اتنی ٹویٹس ہوئیں کہ وہ ٹاپ ٹرینڈ بھی بن گیا تھا۔

حال ہی میں ان کی بے نظیر بھٹو کے حوالے سے ایک متنازع ٹویٹ پر پیپلز پارٹی کی طرف سے سخت احتجاج اور رد عمل کا اظہار کیا گیا اور اس کے بعد ہی ایف آئی اے سائبر کرائم میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ درخواست کے چند دن بعد تلخی مزید بڑھی تو سنتھیا نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں پر جنسی نوعیت کے سنگین الزامات عائد کیے اور متعدد ٹی وی چینلز پر آکر تفصیلات بھی مہیا کیں۔ چند دن قبل ٹوئٹر پر سنتھیا نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے ساتھ اپنی تصاویر بھی جاری کیں۔۔ جن میں رحمان ملک اور یوسف رضا گیلانی بھی شامل ہیں، [1]

سنتھیا پاکستان میں پہلی بار 2009 میں نمودار ہوئیں۔ ایف آئی اے کے ریکارڈ کے مطابق وہ نومبر 2009 میں پہلی بار تین دن کے ویزٹ ویزے پر پاکستان آئیں تھیں۔ انھوں نے 16 نومبر 2009 کو ٹوئٹر پر اپنے دورہ پاکستان کے حوالے سے لکھا کہ انھوں نے ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات کی ہے۔ ’اگر آپ بین الاقوامی سیاست میں دلچسپی رکھتے ہیں تو میں آپ سے کہوں گی کہ اس پارٹی کے بارے میں پڑھیں۔‘

اس کے بعد 4 اکتوبر 2010 کو انھوں نے دوبارہ ٹویٹ کی کہ وہ پاکستان جا رہی ہیں تاکہ وہ جنوبی علاقوں میں ایک غیر سرکاری پاکستانی فلاحی تنظیم کے تحت کام کر سکیں اور کمبل تقسیم کر سکیں۔

اس کے صرف دو ماہ بعد 22 دسمبر 2010 کو انھوں نے پھر ٹویٹ کی کہ وہ چار ماہ کے دورے پر پاکستان جا رہی ہیں جہاں وہ ایک اور این جی او ہیومینیٹی ہوپ کے ساتھ کام کریں گی۔ مارچ 2011 میں ڈان اخبار کے ایک آرٹیکل میں میں بتایا گیا کہ سنتھیا رچی نے لاہور میں 400 کے قریب ڈاکٹروں کے سیمپوزیم سے بطور ہیومینیٹی ہوپ کے کنٹری ڈائرکٹر خطاب کیا اور ان پر زور دیا کہ وہ ریسرچ کی طرف توجہ دیں۔ مئی 2011 میں ایک امریکی ٹی وی فاکس نیوز کو اسامہ بن لادن کے امریکی آپریشن کے حوالے سے انٹرویو میں سنتھیا نے بتایا کہ وہ پاکستان میں وزارت صحت کی لیکچرر تعینات ہیں جہاں وہ حکومتی ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کو کمیونیکیشن بہتر کرنے کے حوالے سے رہنمائی کرتی ہیں۔۔

اکتوبر 2011 کو اپنی ٹویٹ میں انھوں نے بتایا کہ وہ نوشہرہ میں زلزلہ متاثرین کی مدد کر رہی ہیں۔ فروری 2012 میں انھوں نے بتایا کہ وہ پشاور میں موجود ہیں۔ اسی سال انھوں نے امریکہ میں پاکستانی ڈاکٹروں کی تنظیم اپنا کے کنونشن میں ایک انٹرویو کے دروان کہا کہ وہ پاکستان میں صحت اور ترقیاتی شعبے میں کام کر رہی ہیں اور ایک ڈاکومینٹری بھی بنا رہی ہیں جس میں وہ پاکستان کے حوالے سے اچھی خبروں کو نمایاں کریں گی۔ اپریل 2015 میں سینتھیا نے پاکستانی زیر انتظام کشمیر کی تصاویر ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ یہاں ڈاکومینٹری فلم بنا رہی ہیں

2017ء میں انھوں نے مختصر تشہیری فلم ریلیز کی اور اسی سال اسے واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے میں پیش کی اور حاضرین سے خطاب بھی کیا۔ ایف آئی اے کے مطابق سنتھیا گذشتہ دس سالوں میں پاکستان کے پچاس کے قریب دورے کر چکی ہیں۔ حال ہی میں انھوں نے ٹوئٹر پر خبر دی ہے کہ وہ جلد ایک ایسے شخص سے شادی کر رہی ہیں جس سے وہ پاکستان میں ہی ملی ہیں۔ [2]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "آرکائیو کاپی"۔ 10 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2020 
  2. https://www.independenturdu.com/node/38201