سومترا دیوی (اداکارہ)

بھارتی اداکارہ

سومترا دیوی (انگریزی: Sumitra Devi) ایک ہندوستانی اداکارہ تھی جو 1940ء اور 1950ء کی دہائیوں کے دوران میں بالی وڈ کے ساتھ ساتھ بنگالی سنیما میں اپنے کام کے لیے پہچانی جاتی ہے۔ [2][3] انھیں 1952ء کی ہندی فلم ممتا میں اپنے کردار کے لیے سب سے زیادہ یاد کیا جاتا ہے جس کی ہدایت کاری دادا گنجال نے کی تھی۔ وہ دو بار بہترین اداکارہ کا بی ایف جے اے ایوارڈ حاصل کرنے والی تھیں۔ [4][5] وہ اپنے وقت کی نفیس خواتین میں سے ایک تھیں اور پردیپ کمار اور اتم کمار جیسے تجربہ کاروں نے انھیں اپنے وقت کی سب سے خوبصورت خاتون قرار دیا ہے۔ [6][7]

سومترا دیوی (اداکارہ)
 

معلومات شخصیت
پیدائش 22 جولا‎ئی 1923ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مغربی بنگال  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 28 اگست 1990ء (67 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ادکارہ[1]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں میری بہن،  دیوانہ،  جاگتے رہو،  صاحب بی بی غلام  ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سمترا دیوی ایک امیر برہمن خاندان میں 1923ء میں شیوری، بیربھوم ضلع، مغربی بنگال میں پیدا ہوئیں۔ [5] اپنی نوعمری میں وہ تجربہ کار اداکارہ کانن دیوی کی خوبصورتی اور قد کاٹھ سے بے حد متاثر تھی اور اداکارہ بننے کی خواہش رکھتی تھی۔ [8][9] 1943ء میں اسے نیو تھیٹرز کے دفتر میں انٹرویو اور لُک ٹیسٹ کے لیے بلایا گیا اور آخر کار ہیم چندر کی میری بہن (1944ء) میں کے ایل سیگل کے مقابل کاسٹ کیا گیا۔ [10] اس فلم کی تیاری کے دوران میں انھیں اپوربا مترا کی بنگالی فلم سندھی (1944ء) میں مرکزی کردار ادا کرنے کی پیشکش کی گئی جو ان کی پہلی فلم تھی۔ [10] اس فلم نے زبردست کامیابی حاصل کی اور 1945ء میں بہترین اداکارہ کا بی ایف جے اے ایوارڈ جیتا۔ [5] 1940ء کی دہائی کے آخر میں اس نے اپنے آپ کو بالی وڈ کی ایک سرکردہ اداکارہ کے طور پر منوایا جیسا کہ وصیت نامہ (1945ء)، بھائی دوج (1947ء)، اونچ نیچ (1948ء) اور وجے یاترا (1948ء) جیسی فلموں میں کردار ادا کیا۔ [5] وہ گنجال کی ممتا (1952ء) میں اکیلی ماں کے کردار کے لیے سراہی گئی تھیں۔ [11] فلمزیک نے لکھا، "اس نے اپنے کردار کو زندہ کرنے کے لیے اپنی تمام شاندار خصوصیات کو جوڑ دیا؛ اس کا سکون، اس کی نرمی، درد اور درد اور سب ایک میں شامل ہو گئے۔" [10] انھیں دیوانہ (1952ء)، گھنگرو (1952ء)، میور پنکھ (1954ء)، چور بازار (1954ء) اور جاگتے رہو (1956ء) جیسی فلموں میں اپنے کردار کے لیے مزید سراہا گیا۔ [5]

ابتدائی زندگی ترمیم

سمترا دیوی 1923ء میں سوری، بیربھوم ضلع، مغربی بنگال میں پیدا ہوئیں۔ ان کا اصل نام نیلما چتوپادھیای تھا۔ ان کے والد مرالی چتوپادھیای ایک وکیل تھے۔ [5] ان کے بھائی کا نام رنجیت چتوپادھیای تھا۔ اس کی پرورش مظفرپور، بہار میں ہوئی۔ مظفرپور میں ایک بڑے زلزلے کی وجہ سے ان کا گھر اور جائداد منہدم ہونے کے بعد اس کا خاندان کلکتہ منتقل ہو گیا تھا۔ [9]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. https://filmzack.wordpress.com/2017/06/01/sumitra-devi-an-unsurpassable-beauty-before-the-genre-of-suchitra-sen/
  2. "Sumitra Devi movies, filmography, biography and songs – Cinestaan.com"۔ Cinestaan۔ 15 فروری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 فروری 2018 
  3. lyricstashan.com۔ "Best Sumitra Devi song lyrics collection – LyricsTashan"۔ lyricstashan.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2018 
  4. ^ ا ب پ ت ٹ ث "Sumitra Devi – Interview (1952)"۔ cineplot.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 فروری 2018 
  5. "GoldenFrames: Sumitra Devi, the queen bee of Bengali cinema"۔ photogallery.indiatimes.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اکتوبر 2021 
  6. "Sumitra Devi – The sedative and gorgeous Indian actress of 1940s to 1960s"۔ My Words & Thoughts (بزبان انگریزی)۔ 2019-06-18۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جولا‎ئی 2019 
  7. "Ten Most Beautiful Actresses of Bengali Cinema"۔ filmsack.jimdo.com (بزبان انگریزی)۔ 06 اپریل 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2017 
  8. ^ ا ب
  9. ^ ا ب پ
  10. "Best Bengali Actresses Of All Times, Who Have Created Ripples!"۔ What's Up Kolkata (بزبان انگریزی)۔ 20 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اگست 2018