سونل مان سنگھ

ہندوستانی بھرت ناٹیم اور اوڈیسی رقاصہ

سونل مان سنگھ (انگریزی: Sonal Mansingh) (پیدائش 30 اپریل 1944ء) ایک ہندوستانی کلاسیکی رقاصہ اور بھرت ناٹیم اور اڑیسی رقص کی گرو ہے۔ انھیں بھارت کے صدر نے راجیہ سبھا کی رکن بننے کے لیے نامزد کیا ہے۔ [6][7][8] وہ 1992ء میں پدم بھوشن اور 2003ء میں پدم وبھوشن حاصل کرنے والی سب سے کم عمر ہیں۔ [9]

سونل مان سنگھ
 

معلومات شخصیت
پیدائش 30 اپریل 1944ء (80 سال)[2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ممبئی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت
برطانوی ہند
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات للت مان سنگھ (3 اگست 1965–1974)[3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی الفنسٹن کالج   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ کوریوگرافر ،  سیاست دان ،  رقاصہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 پدم وبھوشن   (2003)[5]
 پدم بھوشن   (1992)[5]
سنگیت ناٹک اکادمی ایوارڈ  [5]  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور پس منظر

ترمیم

سونل مان سنگھ کی پیدائش ممبئی میں ہوئی تھی، گجرات کی معروف سماجی کارکن اروند اور پورنیما پکواسا کے تین بچوں میں سے دوسرے نمبر پر ہیں۔ اس کی والدہ 2004ء میں پدم بھوشن کی فاتح تھیں۔ [10] اس کے دادا منگل داس پاکواسا تھے، جو ایک آزادی پسند جنگجو تھے اور ہندوستان کے پہلے پانچ گورنروں میں سے ایک تھے۔ [11]

اس نے چار سال کی عمر میں اپنی بڑی بہن کے ساتھ، ناگپور کی ایک ٹیچر سے منی پوری ڈانس سیکھنا شروع کیا، پھر سات سال کی عمر میں اس نے پنڈنالور اسکول [12] سے تعلق رکھنے والے بمبئی میں کمار جیاکر سمیت مختلف گرووں سے بھرت ناٹیم سیکھنا شروع کیا۔ [13]

اس کے پاس بھارتیہ ودیا بھون اور بی اے سے سنسکرت میں "پروین" اور "کووڈ" کی ڈگریاں ہیں۔ ایلفن سٹون کالج، بمبئی (ممبئی) سے جرمن ادب میں (آنرز) ڈگری حاصل کی۔ [14] اگرچہ رقص میں اس کی حقیقی تربیت اس وقت شروع ہوئی جب 18 سال کی عمر میں اپنے خاندان کی مخالفت کے باوجود وہ پروفیسر یو ایس کرشنا راؤ اور چندرا بھاگا دیوی سے بھرتناٹیم سیکھنے کے لیے بنگلور چلی گئیں۔ [15] 18 سال کی عمر میں ہی مائلاپور گوری امل سے ابھینیا اور بعد میں 1965ء میں گرو کیلوچرن موہاپاترا سے اڑیسی سیکھنا شروع کی۔

سونل مان سنگھ کی شادی سابق بھارتی سفارتکار للت مان سنگھ سے ہوئی تھی۔ جوڑے نے بعد میں طلاق کا فیصلہ کیا۔ [16] اس کے سسر مایادھر مان سنگھ نے اس کا تعارف کیلوچرن موہا پاترا سے کرایا جہاں اس نے اڑیسی میں تربیت حاصل کی۔ [17]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب http://164.100.47.5/Newmembers/memberlist.aspx
  2. https://timesofindia.indiatimes.com/delhi-times/sonal-mansingh-the-dance-of-life/articleshow/273843.cms — اخذ شدہ بتاریخ: 13 جون 2021
  3. https://scroll.in/article/836646/how-sonal-mansingh-ended-one-life-and-began-another-and-kept-dancing-through-it-all
  4. https://timesofindia.indiatimes.com/delhi-times/sonal-mansingh-the-dance-of-life/articleshow/273843.cms
  5. http://www.culturalindia.net/indian-dance/dancers/sonal-mansingh.html — اخذ شدہ بتاریخ: 3 مارچ 2018
  6. "Sonal Mansingh, Ram Shakal among four nominated to RS"۔ The Times of India۔ 14 جولائی 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2018 
  7. "Former MP Ram Shakal, RSS leader Rakesh Sinha among four nominated to Rajya Sabha"۔ New Indian Express۔ 14 جولائی 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2018 
  8. "President nominates RSS ideologue Rakesh Sinha among three others to Rajya Sabha"۔ The Economic Times۔ 14 جولائی 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2018 
  9. "Freedom fighter, 'Didi of Dangs'، dies at 103 in Surat"۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2016-04-27۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 فروری 2021 
  10. Sonal Mansingh University of Alberta website, www.ualberta.ca.
  11. National centre for the performing Arts۔ Quarterly journal. v.12-13, page 3
  12. Sonal Mansingh: The dance of life The Times of India، 9 نومبر 2003.
  13. Ashish Mohan Khokar (2018-05-17)۔ "Sonal: The 22-carat dancer"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 فروری 2021 
  14. Sonal Mansingh nrcw.nic.in.
  15. "The art of diplomacy"۔ The Indian Express۔ 31 Oct 1999۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مئی 2012 
  16. "Sonal Mansingh"۔ iloveindia.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مئی 2012