سہیر حماد (انگریزی: Suheir Hammad) (پیدائش: 25 ​​اکتوبر، 1973ء) ایک امریکی شاعرہ ، مصنفہ ، فن کار اور سیاسی فعالیت پسند ہیں۔ وہ اردن کے دار الحکومت عمان میں پیدا ہوئی تھیں۔ ان کے والدین فلسطینی پناہ گزین تھے جو اپنی بیٹی کے ساتھ نیو یارک کے شہر بروکلن چلے گئے تھے ۔ اس وقت ان کی عمر پانچ سال کی تھیں۔ بعد میں ان کے والدین ان کے ہم راہ اسٹیٹن جزیرے چلے گئے۔[2]

سہیر حماد
(عربی میں: سهير حماد ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 25 اکتوبر 1973ء (51 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عمان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا
ریاستِ فلسطین   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ شاعر ،  ادکارہ ،  مصنفہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
امریکن بُک ایوارڈ (2009)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

جب نوعمری میں برکلن میں پلی بڑھی تھی ، حماد بروکلین کے متحرک ہپ ہاپ موسیقی کے مناظر سے بہت زیادہ متاثر ہوئی تھی۔ حماد کو 1948ء میں فلسطینیوں کے انخلا سے قبل اپنے آبائی شہر لدادا میں اپنے والدین اور دادا دادی کی کہانیاں سنیں اور یہ جانا کہ کیسے بعد میں وہ کس طرح تکلیف سے اسے غزہ پٹی میں اور پھر اردن میں تکالیف جھیلیں۔ ان متفرق اثرات کی وجہ سے حماد نہ صرف تارکین وطن کے طور پر، ایک فلسطینی اور مسلمان کی حیثیت سے ، بلکہ وہ معاشرے کے ورثہ میں ہر امتیاز بہ شمول جنسی امتیازات کے خلاف جدوجہد کرنے والی عورت بنی اور ایک شاعرہ کی حیثیت سے اپنے کام کے راستے کو طے کیا۔

عملی زندگی

ترمیم

جب ہپ ہاپ کاروباری شخصیت رسل سیمنس نے "ستمبر 11 سے ہونے والے حملوں پر ان کا رد عمل" کے متعلق سے ایک نظم "پہلی تحریر سے" کے عنوان سے لکھی ہوئی پائی، تو اس نے ایچ بی او کے ڈیف شاعری جام کے ساتھ ایک معاہدے پر ان کے ساتھ دستخط کروایا[3]۔ انھوں نے اگلے دو سالوں میں ٹور پر اصالتًا تحریر کردہ شاعری کو پڑھا۔ سن 2008ء میں انیماری جاکر کے ذریعہ سنیما میں اپنے پہلے افسانوی کردار کے طور پر فلسطینی فلم سالٹ آف دی سی (2008ء) میں انھوں نے کام کیا اور یہ ان پر میں فلمایا گیا تھا۔ اسے کان فلم فیسٹیول میں بھی پیش کیا گیا تھا۔[4] اس طرح سہیر حماد فلم، موسیقی، شاعری اور ناٹکوں سے جڑی ہوئی ہیں اور ایک فلسطینی فعالیت پسند بھی ہیں۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی: https://www.imdb.com/name/nm1730869/ — اخذ شدہ بتاریخ: 19 جولا‎ئی 2016
  2. Poetry for the People – brief Bio آرکائیو شدہ اگست 20, 2006 بذریعہ وے بیک مشین
  3. Natalie Hopinson (13 October 2002)۔ "Out of the Ashes, Drops of Meaning: The Poetic Success of Suheir Hammad"۔ The Washington Post۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اپریل 2017 
  4. "Un Certain Regard: "Salt of This Sea" by Annemarie Jacir"۔ Festival de Cannes 2016 (بزبان انگریزی)۔ 2008-05-16۔ 25 مارچ 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اپریل 2017