سید عبد الصمد
سید عبد الصمد (1942ء-28 جولائی 2021ء) معاشیات کے استاد تھے۔ وہ ڈھاکہ یونیورسٹی بوسٹن اسٹیٹ کالج بوسٹن یونیورسٹی یونیورسٹی آف ساؤتھ پیسیفک اور ہانکوک یونیورسٹی آف فارن اسٹڈیز جنوبی کوریا میں فیکلٹی ممبر تھے۔ صمد نے ایک قومی اور بین الاقوامی سرکاری ملازم، ماہر معاشیات اور انسانی حقوق کے کارکن کے طور پر کام کیا۔ بنگلہ دیش میں وہ وزارت توانائی اور معدنی وسائل کے مستقل سیکرٹری اور وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری تھے۔ صمد بنگلہ دیش بورڈ آف انویسٹمنٹ کے ایگزیکٹو چیئرمین تھے۔
Syed Abdus Samad | |
---|---|
Syed Abdus Samad
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1942 Gaffargaon, Bengal Presidency, British Raj |
وفات | 28 جولائی 2021[1] Baridhara, Dhaka, Bangladesh |
(عمر 78–79 سال)
شہریت | عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش [2][3][4] پاکستان (–1971) |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ ڈھاکہ |
تعلیمی اسناد | ایم اے ، پی ایچ ڈی |
پیشہ | Executive Chairman (Cabinet Minister), Board of Investment, Bangladesh |
پیشہ ورانہ زبان | بنگلہ [2][3][4] |
شعبۂ عمل | معاشیات [2][4] |
درستی - ترمیم |
تعلیم
ترمیمصمد نے ڈھاکہ یونیورسٹی سے معاشیات میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے یو سی ایل اے میں پوسٹ گریجویٹ کی تعلیم حاصل کی۔ 1977ء میں صمد نے معاشیات اور سیاسی معاشیات میں ماسٹر ڈگری حاصل کی اور 1979ء میں بوسٹن یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔
کیریئر
ترمیمصمد نے 1964ء میں پاکستان کی سول سروس میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے بنگ بندھو کے پرائیویٹ سیکرٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ اس کے بعد انہوں نے حکومت کے 1996ء-2001ء دور میں پرنسپل سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔ 1971ء کی جنگ آزادی میں صمد کا کردار کہ انہوں نے نجیب نگر حکومت میں شمولیت اختیار کی اور پاکستان کے ساتھ تعلقات منقطع کر دیے جبکہ وہ سابق سول سروس آف پاکستان (سی ایس پی) کے رکن ہونے کے ناطے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (اے ڈی سی آف رنگامتی) کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ 1980ء سے 1982ء تک صمد بنگلہ دیش ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج کے تدریسی اور ہدایت کاری عملے کے رکن رہے۔ 1982ء اور 1985ء کے درمیان وہ بنگلہ دیش کے صدر کے اقتصادی مشیر رہے پھر 1985ء سے 1990ء تک انہوں نے پبلک ایڈمنسٹریشن اینڈ اکنامک ڈویلپمنٹ ٹریننگ اکیڈمی میں معاشیات کے طلباء کو پڑھایا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "PM mourns former principal secretary Dr SA Samad's death"۔ The Independent۔ 28 July 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جولائی 2021
- ^ ا ب پ ناشر: او سی ایل سی — https://viaf.org/viaf/98177348/ — اخذ شدہ بتاریخ: 19 اکتوبر 2020
- ^ ا ب Identifiants et Référentiels — اخذ شدہ بتاریخ: 19 اکتوبر 2020
- ^ ا ب پ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb13170245q — اخذ شدہ بتاریخ: 19 اکتوبر 2020 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ