آیت اللہ علامہ حافظ سید محمد ثقلین نقوی اعلیٰ اللہ مقامہ الشریف اہل تشیع کے فرقے اثناء عشریہ کے عالم دین ہیں۔ آپ استاذ العلماء آیت اللہ سید محمد یار نجفیؒ کے بیٹے، علامہ حافظ سید محمد سبطین نقویؒ اور حافظ سید محمد حسنین نقوی کے چھوٹے بھائی ہیں۔

Allama Hafiz Syed Muhammad Saqlain Naqvi

علامہ حافظ سید محمد ثقلین نقوی شہیدؒ

دیگر نامعربی/فارسی/اردو:
حافظ سید محمد ثقلین نقوی
ذاتی
پیدائشء1952
وفات2012ء
مذہباہل تشیع، اثناعشری
دیگر نامعربی/فارسی/اردو:
حافظ سید محمد ثقلین نقوی
مرتبہ
مقامپاکستان کا پرچم - علی پور، پاکستان
دورء1952-2012ء
پیشروسینیئر مدرس و سابق پرنسپل جامعہ علمیہ دارالہدیٰ محمدیہ علی پور ضلع مظفر گڑھ
جانشینسید ھادی رضانقوی
نفاذ فرماناپنی مکتب فکر کے لیے پوری زندگی وقف کی
منصبعالم دین
ویب سائٹhttps://www.jamiadarulhuda.com/

آپ 27 نومبر 1952ء کو علی پور کے عظیم علمی گھرانے میں پیدا ہوئے۔


ابتدائی تعلیم ترمیم

آپ نے عرصہ بچپن میں ہی محمد رمضان کے محضر قرآن مجید حفظ کیا۔درس لمعہ اپنے والد سید محمد یار نقوی النجفی کے پاس پڑھی اور درس خارج اور اعلیٰ تعلیم کے لیے ایران روانہ ہوئے اور عرصہ پندرہ سال اساتذہ سے کسب فیض حاصل کیا۔

اساتذہ ترمیم


تدریس ترمیم

آپ حوزہ علمیہ قم المقدسہ میں تدریس میں مشغول رہے بہت سے طلاب اور فضلا نے قم المقدسہ میں آپ کی شاگردی اختیار کی۔ آپ مدرسہ امام المنتظر قم المقدس کے مسئول بھی رہے۔ کئی مراجع کے درس خارج سے سیراب ہوتے رہے۔ اعلیٰ تعلیم سے آراستہ ہونے کے بعد آپ پاکستان تشریف لائے اور آتے ہی تدریس، تبلیغ اور وعظ سے دینی خدمات کا آغاز کیا۔ آپ پاکستان میں مختلف مدارس میں خدمات انجام دیتے رہے۔ ان میں سے سرفہرست حوزہ علمیہ جامعۃ المنتظر ہے۔ جس میں انھوں نے 1987 سے 1994 تک، اس کے علاوہ مدرسہ مدینۃ العلم قلعہ ستار شاہ ضلع شیخوپورہ میں بطور پرنسپل 1994 کو تشریف لے گئے اور وہاں پر خدمات دینی انجام دیتے رہے اور موعظہ حسنہ سے ان کے وجود سے لوگ فیض یاب ہوتے رہے۔ جب وہ ایران سے واپس آئے تو عرصہ دس مہینے علی پور میں پڑھاتے رہے پھر قبلہ علامہ سید صفدر حسین نجفی ان کو لاہور مدرسہ جامعۃ المنتظر لے گئے اور وہاں ترکیب اور اس طرح کے دروس اور علم و نحو کے جو مختلف موضوعات ہیں یا وہ چیزیں جو عام طور پر مدرسین پڑھانے سے کتراتے، قبلہ کو وہ درس دیے اور علامہ صاحب نے فرمایا: میری خواہش ہے کہ ان پیچیدہ دروس کو آپ حل فرمائیں۔ آپ عرصہ 4 سال جامعۃ المنتظر میں بطور مدرس و امام جمعہ رہے۔


خصوصیات ترمیم

آپ بہت بڑے عظیم مدرس بڑی نابغہ شخصیت بڑے ذہین فطین، لائق واجد الشرائط تھے، تمام تر تدریسی جو علوم و فنون ہیں ان میں یدِ طولیٰ رکھتے تھے، ان کا بہت زیادہ ذوق تھا؛ اور ان کی یہ کوشش ہوتی تھی کہ ہر علم کو چھیڑنا اور اس کے بارے میں جب بھی کوئی سوال کیا گیا، ہم مثال دیا کرتے ہیں کہ رات کے بارہ ایک بجے بھی اگر ان سے رابطہ کرکے ان سے کوئی نحو یا صرف یا اس طرح کی کوئی ایسی ترکیب جو پیچیدہ ہو اور عام طور پر وہ عقدۂ لا ینحل محسوس ہو، اگر ان کو فون کرکے ان کو رات کے دو بجے نیند سے بیدار کیا تو کبھی انھوں نے یہ نہیں کہا کہ دوبارہ پوچھو یا مجھے سوچنے دو؛ بلکہ خندہ پیشانی سے جواب دیا؛ بہت زیادہ ان کا ذوق تھا۔ ۔ بہت قابل اور لائق شخصیت تھے۔ ان کے بھی کافی شاگردان ہیں جو اس وقت مختلف مدارس میں مدیر ہیں یا پڑھا رہے ہیں۔ قبلہ جامعۃ المصطفٰی کی ہفت رکنی ٹیم کے بھی ممبر رہے ہیں۔ کافی اساتیذ اور آیاتِ عظام ان کے علم و فضل کے قصیدہ گو ہیں۔

مخصوص درس ترمیم

ان کی شہرت علم نحو اور ادبیات میں تھی جبکہ وہ خود فرمایا کرتے تھے کہ میرا موضوع منطق اور معقولات ہے۔

شاگردان حوزہ علمیہ جامعۃ المنتظر لاہور ترمیم

  • علامہ ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی مدیر (المہدی قاونڈیشن امریکا)
  • ملک اشرف (مدیر جامعہ علمیہ قم)
  • علامہ مومن حسین قمی (مدیر جامعۃ المبلغین اسلام آباد)
  • علامہ سید علی رضا نجفی مدیر جامعۃ القائم جتوئی
  • علامہ انوار حسین شمسی معلم حوزہ علمیہ جامعۃ المنتظر لاہور
  • علامہ سید غلام شبیر حسین نجفی معلم حوزہ علمیہ جامعۃ المنتظر لاہور
  • مولا ناقاری ناصر معلم حوزہ علمیہ جامعۃ المنتظر لاہور
  • مولانا محمد جواد مخلصی صاحب معلم حوزہ علمیہ جامعۃ المنتظر لاہور
  • قاری یوسف جعفری
  • مولانا ذو الفقار علی
  • علامہ رشید ترابی
  • مولانا جعفر صاحب مدیر جامعۃ الزھراء للبنات
  • مولانا پروفیسر نذیر
  • مولانا الیاس حسین (آف کرباٹھ)لاہور
  • سید علی نقوی(ابن آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی)
  • مولانا سید حسن رضا نقوی متعلم حوزہ علمیہ قم المقدس
  • مولانا منتظر مہدی خان جتوئی
  • مولانا سید اصغر نقوی

دینی خدمات ترمیم

آپ نے 1988 میں گنکر میں ایک مسجد اور امام بارگاہ کاظمیہ کی بنیاد رکھی تھی

آپ نے مدرسہ مدینۃ العلم قلعہ ستار شاہ ظلع شیخو پورہ میں ایک مسجد بھی تعمیر کروائی

اس کے بعد آپ نے گجومۃ ضلع لاہور میں جامعہ معصومیہ (للبنات ) نامی ایک مدرسہ قائم کیا اور وہاں جند سال بطور مدیر مدرسہ خدمات انجام دیتے رہے۔

اور آپ اپنے بڑے بھائی علامہ حافظ سید محمد حسنین نقویؒ پرنسپل جامعۃ العلمیہ دارالہدیٰ محمدیہ اثناء عشریہ کے بعد مدرسہ ہذا میں بطور پرنسپل اور مدرس تشریف لے گئے اور نو سال چھ ماہ تک وہاں مشغول خدمت دین جیسے امداد فالمساکین، شھری کانفرانسز اور مذھبی حالات کو بھتر بنانے والے گروپس میں شرکت کی۔

شاگردان جامعہ علمیہ دارالہدیٰ محمدیہ اثناءعشریہ علی پور ترمیم

  • علامہ سید ارشاد حسین نقوی صاحب پرنسپل (جامعہ امیر المومنین شہر سلطان)
  • علامہ سید انیس رضا نقوی (مدیر ادارہ باب العلم مسیساگا، کینیڈا)
  • علامہ سید حسین رضانقوی (مدیر جامعہ علمیہ دارالہدیٰ محمدیہ اثناء عشریہ علی پور ضلع مظفر گڑھ)
  • مولانا ملک خضرعباس گھلو (مدیر موسسہ امام سجاد علیہ السلام، قم)
  • مولانا ظہور عباس مدرس جامعہ ھذا
  • مولانا مجاھد رضا گھلو قمی متعلم حوزہ علمیہ قم
  • مولانا جمیل عباس گھلو قمی
  • سید کلمیل شیرازی (آف بکھر)
  • مولانا ملک ساجد علی گھلو قمی مرحوم
  • مولانا سیف علی قمی
  • مولانا سید صابر حسین کاظمی
  • مولانا حضور بخش حیدری
  • مولانا مشتاق حسین خان اوچ شریف مدرس مدرسه انوار فاطمیہ
  • مفتی احمد رضا خان اوچ شریف


فرزندان ترمیم

٭سید ہادی رضا نقوی

مضمون نگاران ترمیم

  • سید محمد مرتضیٰ نقوی
  • سید ہادی رضا نقوی

شہادت ترمیم

19 فروری بروز سوموار کو رات کے وقت نامعلوم افراد نے حملہ کیا 27 فروری2012کو رات 9بجے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے آپ وفات پا گئے۔


حوالہ جات ترمیم

  1. ۔معیار المودت
  2. ۔تذکرہ علما امامیہ
  3. ۔امامیہ مصنفین
  4. ۔تاریخ علمائے قدیم
  5. ۔فرزندان استاذالعلماء علامہ سید محمد یار نقوی النجفیؒ
  6. ۔رسالہ جامعۃ المنتظر جلد نمبر 52، 4 اپریل 2012