سید کلبی حسین رضوی

سید کلبی حسین رضوی بھارت کی ریاست جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے شیعہ رہنما تھے۔

سید کلبی حسین رضوی بھارت کی ریاست جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے شیعہ رہنما تھے۔ وہ ایرانی انقلاب کی روشنی میں میں اسلامی شعور کی بے داری کے لیے کوشاں تھے۔ انھوں نے مسلک اہل تشیع کے فروغ کے لیے کافی کام کیا تھا۔ اسلامی انقلاب ایران کے بعد وہ وہیں سکونت پزیر ہو گئے تھے۔

سید کلبی حسین رضوی
معلومات شخصیت
مقام پیدائش شلہر گاؤں، ضلع گاندربل، جموں و کشمیر، بھارت
مقام وفات مکہ
قومیت بھارت (پیدائش)
ایران (اختیاری)
عملی زندگی
وجہ شہرت ایرانی انقلاب کی روشنی میں میں اسلامی شعور کی بے داری، مسلک اہل تشیع کا فروغ

شہر قم کو منتقلی

ترمیم

کلبی اسلامی انقلاب ایران کے بعد شہر قم منتقل ہو گئے تھے۔ وہ کئی تنظیموں سے وابستہ تھے۔[1]

حج کی خدمات

ترمیم

کلبی اپنی زندگی کے 26 حج مِشنوں کا حصہ رہے۔ وہ اس دوران مترجم اور رہنما کا کردار نباہتے تھے۔ انھوں نے کئی کتابیں لکھی ہیں اور درجنوں کتابوں کا اردو میں ترجمہ کیا۔[1]

امام خمینی میموریل ٹرسٹ کا قیام

ترمیم

کلبی کی کوششوں کے نتیجے میں کارگل کے بچے امام خمینی میموریل ٹرسٹ کے ذریعے تعلیم حاصل کرنے لگے۔ اس کے بعد اسلامی معلومات کی تعلیم کے ساتھ ساٹھ عصری تعلیم والے عوامی اسکول قائم ہوئے۔ سید کلبی حسین رضوی نے اس طرح کارگل کے شیعہ عوامی ایک نئی بے داری لانے کی کوشش کی۔[1]

فرزند

ترمیم

سید روح اللہ رضوی کلبی حسین کے فرزند ہیں۔[1]

وفات

ترمیم

18 ستمبر 2015ء کو سید کلبی حسین رضوی کا مکہ شہر میں انتقال ہو گیا۔ وہ ایرانی حج وفد کا حصہ تھے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم