سیف الدین ایبک (انگریزی: Saifuddin Aibak) بنگالی زبان: মালিক সাইফুদ্দীন আইবক مملوک سلطنت کے ماتحت 1232ء تا 1236ء بنگال کے گوڑ کے بادشاہ رہے۔ وہ خاندان غلاماں کے پہلے فرد تھے جنھوں نے بنگال پر حکومت کی تھی۔[1]

سیف الدین ایبک
 

معلومات شخصیت
تاریخ وفات سنہ 1236ء  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی ترمیم

سیف الدین ایبک ترک فارسی خاندان کے کھیتان نسل سے تعلق رکھتے تھے۔ انھیں التتمش نے چشت قبا کے اختیار الدین سے خرید لیا تھا۔ اپنی محنت اور لگن کی وجہ سے ایبک بلند مرتبہ حاصل کرتے گئے۔ یہاں تک کہ انھیں امیر مجلس کا خطاب مل گیا۔1227ء میں انھیں 28 ولایتوں کا اقطاع دیا گیا۔[2] بعد ازاں انھوں نے بہار میں سکونت اختیار کی۔ انھیں بہار کا گورنر مقرر کر دیا گیا۔ بعد میں علاءالدین جانی کو برطرف کر کے سلطان نے ایبک کو بنگال کا گورنر مقرر کیا۔ انھوں نے تقریباً 3 برس تک بنگال پر حکومت کی۔ مگر ان کی حکومت کچھ زیادہ جاہ و جلال والی نہ رہی۔ البتہ اپنی حکومت کے دوران میں ایبک نے جنوبی بنگال پر قبضہ کیا۔ انھوں نے جنوبی بنگال پر ہاتھیوں کو پکڑنے کے لیے حملہ کیا تھا۔ ان کا حملہ کامیاب رہا اور اسی کے نتیجہ میں انھیں کئی ہاتھی ملے۔ ان میں سے کچھ ہاتھیوں کو انھوں نے سلطان التتمش کو پیش کیے۔ سلطان التتمش نے ان کے تحفے اور کامیابی سے خوش ہو کر انھیں ‘‘یوغانتت‘‘ کے خطاب سے نوازا۔[3][4]

ایبک نے اپنی بیٹی کی شادی ملک قمر الدین کیرن تیمور خاں سے کردی۔[5]

سیف الدین ایبک کی حکومت مستحکم نہ رہ سکی۔ ایسا کہا جاتا ہے کہ ان کے ایک درباری اوار خاں ایبک نے ان سے بغاوت کر دی اور انھیں زہر دے کر قتل کر دیا۔ سلطان التتمش نے فوراً اوار خاں کو شکست دی اور طغرل طغان خان کو بنگال کا گورنر مقرر کر دیا۔ یہ وہی طغرل خاں ہیں جنھوں نے بہار میں بھی سیف الدین ایبک کے بعد گورنری سنبھالی تھی۔[6]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. Sunil Kumar (1994)۔ When Slaves were Nobles: The Shamsi Bandagan in the Early Delhi Sultanate۔ دہلی یونیورسٹی 
  2. Minhaj Siraj (1864)۔ مدیران: W. Nassau Lees، Maulawi Khadim Hosain، Abd al-Hai۔ Tabaqat-i-Nasiri۔ کولکاتا۔ صفحہ: 238–248 
  3. ABM Shamsuddin Ahmed (2012ء)۔ "Malik Saifuddin Aibak"۔ $1 میں سراج الاسلام، شاہجہاں میاں، محفوظہ خانم، شبیر احمد۔ بنگلہ پیڈیا (آن لائن ایڈیشن)۔ ڈھاکہ، بنگلہ دیش: بنگلہ پیڈیا ٹرسٹ، ایشیاٹک سوسائٹی بنگلہ دیش۔ ISBN 984-32-0576-6۔ OCLC 52727562۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مارچ 2024 
  4. Sushila Mandal (1963)۔ বাংলাদেশের ইতিহাস: মধ্যযুগ (بزبان بنگالی)۔ Prakash Mandir 
  5. Fazeela Shahnawaz (2014)۔ Socio-Cultural Life of the Shamsi Nobles۔ Anamika Publishers 
  6. King Lists, Bengal (History Files)