سنھ گڑھ (لفظی معنی: شیر کا قلعہ) ایک پہاڑی قلعہ ہے جو بھارتی شہر پونہ سے جنوب مغرب میں تقریباً پچیس کلومیٹر دور واقع ہے۔ اس قلعے کے متعلق دستیاب معلومات سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس کی تعمیر دو ہزار برس قبل ہوئی تھی۔ کونڈی نیشور مندر کے غار اور کندہ کاریاں اس کا واضح ثبوت ہیں۔ سینھ گڑھ کو پہلے کونڈھانا کہا جاتا تھا۔ اس قلعے نے تاریخ کی متعدد اہل جنگیں دیکھی ہیں جن میں سب سے مشہور جنگ سنہ 1670ء کا معرکہ سینھ گڑھ تھی۔ سہیادری پہاڑوں میں بھولیشور سلسلہ کی ایک چٹان کے اوپر واقع یہ قلعہ سطح زمین سے 760 میٹر اونچا اور سطح سمندر سے 1312 میٹر بلند ہے۔

سنھ گڑھ
حصہ مہاراشٹر
ضلع پونہ، مہاراشٹر بھارت کا پرچم
قلعہ سینھ گڑھ کا صدر دروقزہ
سنھ گڑھ is located in مہاراشٹر
سنھ گڑھ
سنھ گڑھ
سنھ گڑھ is located in ٰبھارت
سنھ گڑھ
سنھ گڑھ
مہاراشٹر میں محل وقوع
متناسقات18°21′56.39″N 73°45′18.97″E / 18.3656639°N 73.7552694°E / 18.3656639; 73.7552694
قسمپہاڑی قلعہ
مقام کی معلومات

سنھ گڑھ قلعہ کی تعمیر کا مقصد قدرتی تحفظ فراہم کرنا تھا کیونکہ اس کا نشیبی ڈھلوان بہت زیادہ تھا۔ اسی بنا پر صرف اہم مقامات پر ہی دیواریں اور برج تعمیر کیے گئے ہیں۔ قلعے میں داخل ہونے کے دو دروازے ہیں، کلیان دروازہ اور پونہ دروازہ۔ کلیان دروازہ جنوب مشرق میں اور پونہ دروازہ شمال مشرق میں پڑتا ہے۔[1] مرہٹہ سلطنت میں اس قلعے کو ایک اور امتیاز حاصل، وہ یہ کہ قلعہ سینھ گڑھ مرہٹوں کے زیر تسلط دیگر اہم قلعوں مثلاً قلعہ راج گڑھ، قلعہ پورندر اور قلعہ تورنا کے عین وسط میں واقع تھا۔

تاریخ

ترمیم

ابتدا میں اس قلعہ کو مشہور بودھ سنت کونڈنیہ کے نام پر کونڈھانا کہا جاتا تھا۔ کونڈی نیشور مندر میں موجود غار اور کندہ کاریاں بتاتے ہیں کہ یہ قلعہ غالباً دو ہزار برس قبل تعمیر کیا گیا تھا۔ سنہ 1328ء میں محمد بن تغلق نے اس قلعہ کو کولی قوم سے حاصل کیا تھا۔

ابراہیم عادل شاہ اول کے کماندار کی حیثیت سے شاہ جی بھوسلے خطہ پونہ کے مختار تھے۔ شاہ جی کے فرزند شیواجی نے عادل شاہی سلطنت کے خلاف علم بغاوت بلند کیا اور اپنی علاحدہ سلطنت کے قیام کے لیے کوشاں ہوئے۔ سنہ 1647ء میں شیواجی نے عادل شاہی سردار اور ناظم قلعہ شیدی ملک امبر سے یہ کہہ کر قلعہ حاصل کر لیا کہ شاہ جی بھوسلے کے فرزند کی حیثیت سے وہ قلعہ کا بہتر دفاع کر سکتے ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Sinhagad Fort"۔ 2008-01-08 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-05-18