شاہجہاں نامہ
شاہجہاں نامہ (وقائع نگار عہدِ شاہجہانی) مغل شہنشاہ شاہ جہاں کے عہدِ حکومت کی روزانہ کی تاریخ ہے جس کو عنایت خان نے تحریر کیا۔ سترہویں صدی عیسوی میں تحریر کی جانے والی یہ تصنیف مغل دورِ حکومت کی مصدقہ تاریخ تسلیم کی جاتی ہے۔
مواد و متن
ترمیمکتاب فارسی زبان میں ہے۔ عنایت خان عہدِ شاہجہانی کا عینی شاہد تھا، اِس لیے کتاب کا تقریباً مواد خود عنایت خان کا تحریر کردہ ہے۔ عہدِ شاہجہانی کے پہلے 20 سال کے وقائع عبدالحمید لاہوری کی تصنیف پادشاہ نامہ کی طرز میں تحریر کیے گئے ہیں۔ کتاب کا اختتام 1068ھ/ 1658ء پر ہوتا ہے جب اورنگزیب عالمگیر نے شاہ جہاں کو تخت سے معزول کر دیا۔ بحیثیتِ مؤرخ عنایت خان نے اِس واقعہ کو قطعی اہمیت نہیں دی، حالانکہ بحیثیتِ مؤرخ بہت ضروری تھا۔ مصنف نے کتاب کے آغاز میں ایسا کوئی حوالہ نہیں دیا جس سے معلوم کیا جاسکے کہ شاہ جہاں کے آغازِ حکومت کے واقعات کہاں سے اخذ کیے گئے؟۔ طرز تحریر سے عبدالحمید لاہوری کا پادشاہ نامہ معلوم ہوتا ہے، اِس کی یہ وجہ بھی ہو سکتی ہے کہ عبدالحمید لاہوری 1654ء میں انتقال کرچکے تھے۔ محققین کا صریح بیان یہی ہے کہ یہ 20 سالہ واقعات پادشاہ نامہ سے اخذ کیے گئے اور آخری 10 سالوں کے وقائع خود مصنف کے ملاحظات ہیں۔ کتاب کے آغاز میں مصنف نے اپنا نام محمد طاہر بہ ملقب عنایت خان بہ تخلص آشنا تحریر کیا ہے اور اپنا نسب عنایت خان بن مظفر خان بن خواجہ ابو الحسن لکھا ہے۔ شاہجہاں نامہ کا اختتام ماہِ ربیع الاول 1068ھ/ دسمبر 1657ء پر ہوا ہے۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ہنری مئیرز ایلیٹ: شاہ جہاں، صفحہ 80۔ ناشر شیخ مبارک علی اینڈ سنز، مطبوعہ حافظ پریس، لاہور 1875ء۔