شاہدہ نکہت جمیل (پیدائش: 30 جنوری 1944ء شاہدہ نکہت سلیمان ) ایک پاکستانی وکیل اور سیاست دان ہیں جنھوں نے وزیر قانون پاکستان کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

شاہدہ جمیل
معلومات شخصیت
پیدائش 30 جنوری 1944ء (80 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ بیگم اختر سلیمان   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان ،  وکیل   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی تعلیم اور خاندان

ترمیم

شاہدہ جمیل، مرحوم شاہ احمد سلیمان (ایک تاجر اور سر شاہ سلیمان کے بیٹے) اور مرحوم بیگم اختر سلیمان (ممتاز سماجی کارکن اور حسینین شہید سہروردی کی بیٹی) کی اکلوتی بیٹی ہیں۔

انھیں 1973ء میں بار کی اجازت ملی۔ اس سے قبل انھوں نے سندھ مسلم لا کالج سے گریجویشن کی تھی اور سینٹ جوزف کالج کے توسط سے کراچی یونیورسٹی سے پولیٹیکل سائنس اور انگلش لٹریچر میں بیچلر آف آرٹس کی ڈگری حاصل کی تھی۔

ان کی شادی چوہدری محمد جمیل ( سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر وکیل اور پاکستان سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق نائب صدر) سے ہوئی ہے۔ ان کے دو بیٹے ہیں، زاہد جمیل (کراچی میں ایک بیرسٹر) اور شاہد جمیل (لندن میں ایک وکیل)۔

سیاست

ترمیم

وہ 1999ء میں صوبہ سندھ کی وزیر قانون کے طور پر مقرر ہونے والی پہلی خاتون بنیں اور 2000ء میں پاکستان کی وزیر قانون، انصاف اور انسانی حقوق اور پارلیمانی امور بن گئیں۔ وہ 2007ء سے 2008ء تک وزیر اعظم محمد میاں سومرو کی نگراں حکومت میں وزیر برائے خواتین ترقی، سماجی بہبود اور خصوصی تعلیم کے فرائض بھی انجام دے چکی ہیں۔

تصنیفات و تالیفات

ترمیم

شاہدہ جمیل نے سماجی سیاسی ماحولیات اور قومی سلامتی، جرائم کی اطلاع دہندگی، جنوبی ایشیا میں داخلی سلامتی نظام اور قومی سلامتی کے خدم وخال وغیرہ پر اس کے اثرات جیسے مختلف موضوعات پر گہرائی سے تحقیقی مطالعہ کیا ہے۔

ان کے شائع ہونے والے مضامین میں آزاد عدلیہ، انٹرنیشنل ہیومنٹریٹ لا، 1992ء میں ڈیلی نیوز میں اور دی لیگسی آف نیگٹیو ازم، 1995ء میں میں اور دی لیڈر- جس میں اللہ کا نام شامل کیا جاتا ہے - القرآن، 1997ء میں دی نیشن میں اور 1997ء میں مسلح افواج اور پاکستان موومنٹ، ڈان میں شائع ہوئے تھے۔

حوالہ جات

ترمیم