شاہ عبد القادر بدایونی

اہل سنت کے مشہور عالم دین

شاہ عبد القادر قادری بد ایونی تاج الفحول کے خطاب سے معروف ہیں۔ وہ علمائے بدایوں اور اہل سنت کے مشہور عالم دین ہیں۔

شاہ عبد القادر بدایونی
معلومات شخصیت
پیدائش 17 اکتوبر 1837ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بدایوں   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 29 ستمبر 1901ء (64 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بدایوں   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ عالم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

نام شاہ عبد القادر۔ لقب:تاج الفحول ۔

سلسلہ نسب اس طرح ہے شاہ عبد القادربدایونی بن سیف اللہ المسلول مولانا شاہ فضل رسول بدایونی بن عین الحق شاہ عبد المجیدبدایونی بن شاہ عبد الحمیدبدایونی۔

ولادت

ترمیم

آپ کی پیدائش 17 رجب المرجب 1253ھ، مطابق اکتوبر 1837ء کو ہوئی۔

القاب

ترمیم

مظہرِ حق،تاج الفحول،محب الرسول،شیخ الاسلام فی الہند اور امام الانام،فخر النجباء وعمدة النبلاء، المحدث۔[1]

تعلیم

ترمیم

آپ کی رسم تسمیہ خوانی آپ کے جد محترم نے فرمائی۔ بعد ازاں تعلیم کا سلسلہ شروع ہوا مولانا نور احمد صاحب نے کمالات علمیہ میں آپ کو معراج کمال تک پہنچایا۔ اس کے بعد آپ نے مولانا فضل حق خیر آبادی سے شرف تلمذ حاصل کیا۔ فضل حق کے شاگردوں میں چار شاگرد عناصر اربعہ مانے جاتے تھے مگر تاج الفحول کا نام ان میں بھی سر فہرست تھا کیوں کہ تین شاگرد تو کسی خاص فن میں وحید عصر تھے مگر تاج الفحول کا تبحر جملہ علوم و فنون میں تھا۔ بعد فراغ علوم عقلیہ و نقلیہ سندِ اجازت حدیث اپنے والدسے لی، اورمکۃ المکرمہ میں شیخ جمال عمرمکی سے سندِ حدیث حاصل کی۔

بیعت و خلافت

ترمیم

اپنے والدِ گرامی سیف اللہ المسلول شاہ فضلِ رسول بدایونی کے دستِ پربیعت ہوئے،اوراجازت و خلافت سے سرفرازہوئے۔

وفات

ترمیم

آپ کاوصال 18 جمادی الاول 1319ھ، بمطابق 29 ستمبر 1901ء کو ہوا۔ خانقاہِ قادریہ بدایوں شریف آخری آرام گاہ ہے۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. فيض الملك الوهاب المتعالی بأنباء أوائل القرن الثالث عشر والتوالی المؤلف : أبو الفيض عبد الستار صديقی مكتبہ الأسدی مكہ المكرمہ
  2. "ضیائے طیبہ"۔ 08 فروری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2017