شاہ محمد آفاق دہلوی دہلی کے نامور صوفی اور صاحب جذب بزرگ تھے۔ ہر وقت عبادت و ریاضت میں مصروف رہتے۔

شاہ محمد آفاق دہلوی
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1747ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 5 مئی 1835ء (87–88 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
تلمیذ خاص فضل الرحمن گنج مراد آبادی   ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ عالم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ولادت

ترمیم

شاہ محمد آفاق کی ولادت 1160ھ میں ہوئی۔[1]

نام و نسب

ترمیم

آپ کے والد کا نام احسان اللہ اور دادا کا نام شیخ محمد اظہر تھا۔ سلسلہ نسب چھ واسطوں سے مجدد الف ثانی سے جا ملتا ہے۔ آپ مظہر جان جاناں شہید کی دعا سے پیدا ہو ئے۔

بیعت و خلافت

ترمیم

شاہ محمد آفاق دہلوی نے خواجہ محمد زبیر سرہندی کے خلیفہ ضیاء اللہ نقشبندی کے دست حق پرست پر بیعت کی اور خرقہ خلافت سے نوازے گئے۔

تصوف میں آپ درجہ کمال کو پہنچے۔ سیر و سیاحت کی غرض سے افغانستان گئے تو اس وقت کا بادشاہ زمان شاہ ان کی بزرگی اور اخلاق جلیلہ سے اس قدر متاثر ہوا کہ مرید ہو گیا۔

نامور خلفاء

ترمیم

وفات

ترمیم

ان کی وفات 7 محرم 1251ھ کو دہلی میں ہوئی۔[1]

مزار پر انوار

ترمیم

آپ کا مزار اقدس سبزی منڈی، مغل پورہ، دہلی میں مرجع انام ہے۔

1947ء میں ایک سکھ نے آپ کی قبرِ انور کو شہید کر دیا اور اس کے اوپر رہائش اختیار کر لی جس کا دہلی کے مسلمانوں کو بڑا قلق ہوا۔ انھوں نے بڑی مشکل سے اسے وہاں سے نکالا اور فرش کھود کر مزار کا نشان تلاش کیا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "انسانیت کے علمبردار حضرت شاہ محمد آفاق دہلویؒ : چوتھی دنیا :"۔ 24 اپریل 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جولا‎ئی 2017