شفیق احمد (ماہر تعلیم)

خیبر پختونخوا میں اردو کے پروفیسر ہیں۔ اس کے علاوہ خیبر پختونخوا کے مقامی اخبارات کے لیے کالم بھی لکھتے ہیں۔

پروفیسر شفیق احمد 1 جنوری، 1977ء کو پاکستان کے صوبہ سرحد کی وادی چترال کے گاؤں، رائین تحصیل تورکھو میں پیدا ہوئے۔ آپ ایک ماہرتعلیم، مدرس، لکھاری،پروفیسر اور محقق ہیں[1] اب آپ ہائر ایجوکیشن خیبر پختونخوا میں اردو کے پروفیسر ہیں۔ اس کے علاوہ خیبر پختونخوا کے مقامی اخبارات کے لیے کالم بھی لکھتے ہیں۔

پروفیسر شفیق احمد
فائل:Professor Shafiq Ahmad delievering lecture at Peshawar University.jpg
پروفیسرشفیق احمد ایک مقامی یونیورسٹی میں لیکچر دیتے ہوئے
پیدائششفیق احمد
(1977-01-01) 1 جنوری 1977 (عمر 47 برس)
رائین، تورکھو، تحصیل مستوج، ضلع چترال،  پاکستان
پیشہماہر تعلیم، لکھاری، پروفیسر
قومیت پاکستانی
نسلچترالی
شہریت پاکستان
تعلیمایم اے اردو
مادر علمیجامعہ پشاور
دور1985
اصنافتحقیق،درس و تدریس
موضوعاردو

ابتدائی زندگی ترمیم

شفیق احمد تحصیل مستوج کے گاؤں رائین میں پیدا ہوئے جو پاکستان کے ضلع چترال میں واقع ہے۔ اپنے آبائی گاؤں رائین میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد شفیق احمد نے بالترتیب گورنمنٹ ہائی اسکول ورکوپ، گورنمنٹ کالج چترال اور پشاور یونیورسٹی سے اردو میں ماسٹر کی ڈگری اور جامعہ اقبال سے بی ایڈ کی سند حاصل کی۔ اور بطور اسسٹنٹ پروفیسر خدمات انجام دے رہے ہیں، چترال کی تاریخ، لسانیات، تعلیم، تراجم، ادب، ماحولیات اور نسلیات کے موضوعات پر تواتر کے ساتھ لکھ رہے ہیں۔

پیشہ ورانہ زندگی ترمیم

تعلیم مکمل کرنے کے بعد آپ نے کچھ عرصہ سوات روبیکان کالج صوبہ سرحد میں بطور لیکچرر ملازمت اختیار کی۔ اس کے بعد آپ نے خیبر پختوں خوا پبلک سروس کمیشن کا امتحان امتیازی نمبروں سے پاس کر کے بطور لیکچرر اردو گورنمنٹ ڈگری کالج چترال میں ملازمت حاصل کی اور محکمانہ ترقی کی بنیاد پر اب ہائر ایجوکیشن میں بطور اسسٹنٹ پروفیسر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

تصنیف و تالیف ترمیم

پروفیسر شفیق احمد اپنی پیشہ ورانہ زمہ داریوں کے ساتھ ساتھ مختلف موضوعات پر لکھتے ہیں۔ انھوں نے چترالی قبائل، تاریخ، ثقافت، ماحولیات اور لسانیات پر لکھا ہے۔ ان کی خصوصی دلچسپی تاریخ اور زبان و ادب سے ہے۔

== اردو مقالات ==# چترال کے تعلیمی اداروں میں نقل کا رجحان# نفاذ اردو کی راہ میں سماجی رکاوٹیں

  1. کھوو قبیلہ

حوالہ جات ترمیم

  1. News Khowar Academy۔ "100 چترالی"۔ Rehmat Aziz Chitrali۔ 25 دسمبر 2018 میں Chitralis/ اصل تحقق من قيمة |url= (معاونت) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2016