شکیل آفریدی
شکیل آفریدی صوبہ خیبر پختونخوا میں بحثیت معالج سرکاری ملازم ہے۔ 2011 میں اس نے بطورCIA کارندہ، ایبٹ آباد کے علاقہ میں بقریہ کی مہم چلائی جس کا اصل مقصد اسامہ بن لادن کے خاندان کا ڈی این اے حاصل کرنا تھا۔ جاسوسی کے الزام میں اسے پاکستانی پاسبان نے گرفتار کر لیا۔ امریکا نے اس کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالا۔[1][2] اکتوبر 2011 میں تحقیقاتی لجنہ نے سفارش کی کہ شکیل پرغداری کا مقدمہ قائم کیا جائے۔[3] کہا جاتا ہے کہ شکیل آفریدی امریکی کارندہ بننے کے بعد اعلی عہدے پر پہنچا۔[4] مئی 2012ء کو قبائلی علاقہ جات کے منتظم نے آفریدی کو غداری کے جُرم میں 30 سال قید کی سزا سنائی۔[5]
شکیل آفریدی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1962 (عمر 61–62 سال) Malikdinkhel, Bara، خیبر ایجنسی، قبائلی علاقہ جات, Pakistan |
قومیت | پاکستان |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
مادر علمی | خیبر میڈیکل کالج |
پیشہ | Physician |
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "ڈاکٹر شکیل کی رہائی کے لیے امریکی ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس پاکستان پہنچ گئے"۔ نوائے وقت۔ 21 جولائی 2011ء۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولائی 2011
- ↑ "Doctors condemn bin Laden vaccine ploy"۔ smh.com.au۔ 16 جولائی 2011ء۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولائی 2011
- ↑ "Pakistan 'vaccination' doctor accused of treason"۔ گارجین۔ 6 اکتوبر 2011ء۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولائی 2011
- ↑ "Fake vaccination: Did US help Dr. Shakeel rise to top rank?"۔ اُمت۔ 16 جولائی 2011ء۔ 13 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولائی 2011
- ↑ "Pakistan jails doctor who helped CIA find Bin Laden"۔ اُمت۔ 23 مئی 2012ء۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ