شیولال یادو
شیو لال نند لال یادو (پیدائش: 26 جنوری 1957ء حیدرآباد، آندھرا پردیش) ایک سابق بھارتی کرکٹ کھلاڑی ہے جس نے 1979ء سے 1987ء تک 35 ٹیسٹ اور [1] ون ڈے کھیلے ۔
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | حیدرآباد، آندھرا پردیش، انڈیا (اب تلنگانہ) | 26 جنوری 1957|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 147) | 19 ستمبر 1979 بمقابلہ آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 13 مارچ 1987 بمقابلہ پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 56) | 11 جنوری 1986 بمقابلہ نیوزی لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 11 جنوری 1987 بمقابلہ سری لنکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: [1]، 4 فروری 2006 |
کیریئر
ترمیمایک دائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز، اس نے 1979ء میں ہندوستانی کرکٹ میں دوبارہ تعمیر کے مرحلے کے دوران اپنے اسپن کوارٹیٹ کے ٹوٹنے کے ساتھ اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔ اس کی پہلی سیریز، آسٹریلیا کے خلاف، پانچ ٹیسٹ میں 24 وکٹوں کے ساتھ کامیاب رہی اور اس نے سری نواسراگھون وینکٹاراگھون کو ٹیم سے باہر کرنے کے لیے کافی کام کیا۔ انھوں نے شاستری اور دوشی کے ساتھ ایک نئی اسپن تینوں کی تشکیل کرتے ہوئے 1987ء تک ہندوستان کے لیے باقاعدگی سے کھیلا۔ انھوں نے 1979ء میں آسٹریلیا کے خلاف بنگلور میں اپنے ڈیبیو ٹیسٹ میں 7 وکٹیں لے کر ایک شاندار آغاز کیا۔ انھوں نے اپنے اگلے ہی ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا کے خلاف ہندوستان کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اس نے تین بلے بازوں سے چھٹکارا حاصل کیا ایلن بارڈر ، ڈیو واٹمور اور کیون رائٹ کو چوتھی اننگز میں تیزی کے ساتھ ہندوستان کے لیے آرام دہ جیت کو یقینی بنایا۔ آسٹریلیا کو جیت کے لیے 279 رنز درکار تھے لیکن وہ صرف 125 پر آل آؤٹ ہو گئی۔ انھوں نے اس اننگز میں 4 وکٹیں اور اس ٹیسٹ میں 6 وکٹیں حاصل کیں۔ وہ 1980ء کی دہائی کے اوائل میں مختصر طور پر ٹیم میں اپنی جگہ کھو بیٹھے لیکن 84-1983ء میں دورہ کرنے والی ویسٹ انڈین ٹیم کے خلاف کامیابی کے ساتھ واپس آئے جہاں انھوں نے بمبئی میں چوتھے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 131 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں۔ 86-1985ء میں آسٹریلیا کے خلاف انھوں نے 3 ٹیسٹ سیریز میں 15 وکٹیں حاصل کیں۔ اس سفر میں سڈنی میں ٹیسٹ میں کیریئر کے بہترین میچ کے اعداد و شمار 8/118 شامل تھے۔ ان کی بہترین اننگز کے اعداد و شمار سری لنکا کے خلاف ناگپور میں 5/76 کے ساتھ آئے۔ انھوں نے پاکستان کے خلاف اپنے آخری ٹیسٹ میں اپنی 100ویں ٹیسٹ وکٹ حاصل کی۔ حال ہی میں، سپریم کورٹ آف انڈیا نے شیو لال یادیو کو قومی مینیجر کے طور پر نامزد کیا ہے، [2] [3] جو آئی پی ایل 7 کے علاوہ بی سی سی آئی کے کام کو دیکھے گا۔ یہ عارضی بنیادوں پر ہے۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Shivlal Yadav"۔ Cricbuzz۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2017
- ↑ Jac Gladson (29 March 2014)۔ "Shivlal Yadav can be his own man"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2017
- ↑ "Jagmohan Dalmiya wants Arun Jaitley's nod, BCCI's interim president Shivlal Yadav in spotlight"۔ دی اکنامک ٹائمز۔ 23 January 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2017