صدقہ بن خالد، ابو عباس قرشی اموی ، ام البنین بنت ابی سفیان کے خادم تھے ، جو معاویہ بن ابی سفیان کی بہن تھی صدقہ ایک سو اٹھارہ ہجری میں پیدا ہوئے، آپ حدیث نبوی کے ثقہ اماموں میں سے ایک تھے اور وہ ایک ادیب بھی تھے ان کی وفات ایک سو اسی ہجری میں ہوئی۔ [1] [2]

صدقہ بن خالد
معلومات شخصیت
وجہ وفات طبعی موت
رہائش دمشق
شہریت خلافت عباسیہ
کنیت ابو عباس
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
طبقہ 8
نسب الأموي، القرشي، الدمشقي
ابن حجر کی رائے ثقہ
ذہبی کی رائے ثقہ
نمایاں شاگرد ولید بن مسلم ، ابو مسہر غسانی ، ہشام بن عمار
پیشہ محدث
شعبۂ عمل روایت حدیث

روایت حدیث

ترمیم

زید بن واقد، ابن جبیر، عثمان بن ابی عتیقہ اور مروان بن جناح سے روایت ہے۔ راوی: ولید بن مسلم، ابو معشر اور ہشام بن عمار۔

جراح اور تعدیل

ترمیم

ابوبکر بن ابی شیبہ: ثقہ ہے۔ ابو حاتم رازی: ثقہ ہے۔ ابوداؤد سجستانی: ثقہ ہے، وہ ولید بن مسلم سے زیادہ معتبر ہے۔ ابو زرعہ رازی: ثقہ ہے۔ ابو مظاہر غسانی: لینا صدقہ ہے، دینا صحیح ہے، اور ایک مرتبہ کہا: وہ دیا کرتے تھے۔امام احمد بن حنبل: ثقہ، ثقہ، بلا اشکال، صالح الحدیث ہے۔ احمد بن شعیب نسائی: ثقہ ہے۔ احمد بن صالح الجیلی: ثقہ ہے۔ حافظ ابن حجر عسقلانی: ثقہ۔ دحیم الدمشقی: ثقہ ہے۔ محمد بن سعد، الواقدی کے مصنف: ثقہ ہے۔ محمد بن عبداللہ بن نمیر: ثقہ ہے۔ محمد بن عمار موصلی: ثقہ ہے۔ یحییٰ بن معین: ثقہ ہے۔[2]

وفات

ترمیم

آپ نے 180ھ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "صدقة بن خالد - The Hadith Transmitters Encyclopedia"۔ hadithtransmitters.hawramani.com۔ 27 سبتمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اکتوبر 2021 
  2. ^ ا ب "موسوعة الحديث: صدقة بن خالد"۔ hadith.islam-db.com۔ 3 أكتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اکتوبر 2021