صفیہ بنت شیبہ کو بعض محدثین صحابیات میں شمار کرتے ہیں جبکہ بعض ان کو تابعات میں شمار کرتے ہیں۔ ان کے والد شیبہ بن عثمان بن ابی طلحہ عبداری قرشی ہیں۔ [1] وہ اپنے چچا زاد بھائی عثمان بن ابی طلحہ کے ساتھ باغ مقدسہ میں شریک تھے۔صفیہ نے نبوت کے زمانے بھی پایا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پانچ احادیث روایت کی گئی ہیں، جن میں بخاری نے بیان کیا ہے: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: اللہ تعالیٰ نے مکہ کو حرم کیا ہے۔ نہ مجھ سے پہلے کسی کے لیے (یہاں قتل و خون) حلال تھا اور نہ میرے بعد ہو گا اور میرے لیے بھی تھوڑی دیر کے لیے (فتح مکہ کے دن) حلال ہوا تھا۔ پس نہ اس کی گھاس اکھاڑی جائے نہ اس کے درخت قلم کئے جائیں۔ نہ یہاں کے جانوروں کو (شکار کے لیے) بھگایا جائے اور سوا اس شخص کے جو اعلان کرنا چاہتا ہو (کہ یہ گری ہوئی چیز کس کی ہے) کسی کے لیے وہاں سے کوئی گری ہوئی چیز اٹھانی جائز نہیں۔ اس پر عباس رضی اللہ عنہ نے کہا ”لیکن اس سے اذخر کا استثناء کر دیجئیے کہ یہ ہمارے سناروں کے اور ہماری قبروں میں کام آتی ہے۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مگر اذخر کی اج۔ اس کی سند سے یہ بھی مروی ہے: وہ کہتی ہیں: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بعض ازواج پر جَو کا قرض لے لیا۔ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری گود میں ٹیک لگا کر بیٹھ جاتے تھے جب میں حیض کی حالت میں ہوتی تھیں اور آپ قرآن پڑھتے تھے۔[2]

صفیہ بنت شیبہ
معلومات شخصیت
پیدائشی نام صفية بنت شيبة بن عثمان
وجہ وفات طبعی موت
رہائش مکہ
شہریت خلافت عباسیہ
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
نسب عبدریہ
ابن حجر کی رائے ثقہ
ذہبی کی رائے ثقہ
تعداد روایات 5
پیشہ محدثہ
شعبۂ عمل روایت حدیث

وفات

ترمیم

آپ کی پوری زندگی علم، سیکھنے اور سکھانے میں گزری ، یہاں تک کہ آپ اموی خلافت تک زندہ رہیں، کہا جاتا ہے کہ اس نے ولید بن عبدالملک کی خلافت حاصل کی اور 90 ہجری میں ان کا انتقال ہوا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "موسوعة التراجم والأعلام - صفية بنت شيبة"۔ www.taraajem.com۔ 11 ستمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2021 
  2. "موسوعة التراجم والأعلام - صفية بنت شيبة"۔ www.taraajem.com۔ 11 ستمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2021