صوبہ خوست
خوست (انگریزی: Khost پشتو:خوست) افغانستان کے چونتیس صوبوں میں سے ایک ہے۔ جو پاکستان سے متصل ہے۔ یہ ملک کے مشرقی حصہ میں واقع ہے۔ صوبہ خوست ماضی میں صوبہ پکتیا کا حصہ تھا اور پہلا علاقہ تھا جسے سویت قبضے سے چھڑایا گیا تھا۔
صوبہ خوست | |
---|---|
نقشہ |
|
انتظامی تقسیم | |
ملک | افغانستان [1] |
دار الحکومت | خوست |
تقسیم اعلیٰ | افغانستان |
جغرافیائی خصوصیات | |
متناسقات | 33°24′N 69°54′E / 33.4°N 69.9°E |
رقبہ | 4151.5 مربع کلومیٹر |
بلندی | 1286 میٹر |
آبادی | |
کل آبادی | 647730 (تخمینہ ) (2021) |
مزید معلومات | |
اوقات | متناسق عالمی وقت+04:30 |
سرکاری زبان | پشتو ، دری فارسی |
آیزو 3166-2 | AF-KHO |
قابل ذکر | |
جیو رمز | 1444362 |
درستی - ترمیم |
خوست کے لوگ طالبان کے خلاف سخت تعصب رکھتے ہیں اور ہر سال ملا عمر کی سالگرہ پر ملا عمر کی سالگرہ مناتے ہیں۔
خوست کے لوگوں نے ایرانیوں کے خلاف بہت سے احتجاجی مظاہرے کیے کیونکہ ایرانی لوگ، افغانیوں سے بہت نفرت کرتے ہیں اور ایرانی افغانیوں کو انسان نہیں سمجھتے۔ ایرانیوں کے لیے افغانیوں کو گدھے سے کم تر سمجھا جاتا ہے۔
حالات
ترمیم20 نومبر 2009ء کو ایک بم دھماکے میں تین عام شہری ہلاک اور 3 زخمی ہو گئے۔ یہ دھماکا خوست شہر کے باہر ایک گاڑی میں نصب تھا۔ جرائم کے تحقیقاتی ادارے کے سربراہ کے مطابق یہ حملہ طالبان نے کیا تھا۔
24 نومبر 2009ء افغان وزارت داخلہ کے مطابق 6 افراد جن میں 5 بچے شامل تھے اور ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں ہلاک ہو گئے۔
سیاست
ترمیمصوبہ خوست کے حالیہ گورنر حمید اللہ قلندر زئی ہیں۔
طرز معاشرت اور جغرافیہ
ترمیمپشتون اکثریتی قبائل پر مشتمل صوبہ خوست کی آبادی تقریباً 638849 افراد ہے جس کی سرحدیں پاکستان سے متصل ہیں۔
اضلاع
ترمیمضل | صدر مقام | آبادی[2] | رقبہ[3] | تبصرہ |
---|---|---|---|---|
باک | 27,675 | |||
گربوز | 30,751 | |||
جاجی میدان | 23,197 | |||
خوست (متون) | 160,214 | |||
مندوزئی | 61,682 | |||
موسیٰ خیل | 41,998 | |||
نادر شاہ کوٹ | 37,193 | |||
قلندر | 11,406 | |||
سباری | 89,779 | |||
شمال | 13,523 | 2005ء میں پکتیا سے جدا ہوا | ||
سپیرہ | 26,685 | |||
تانی | 67,096 | |||
تیرے زئی |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "صفحہ صوبہ خوست في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 اکتوبر 2024ء
- ↑
- ↑ افغانستان کی جغرافیائی معلومات