ظہور 2012ء
2012 ظہور (انگریزی: Twenty-Twelve Phenomenon) کئی مِعادیاتی (دنیا کے خاتمے کے علم سے متعلق) یقینوں پر مشتمل ہے، جن کے مطابق 21 دسمبر 2012 کو قیامتی یا تغیُّراتی واقعات ہوں گے۔ یہ تاریخ میسو امریکی (Meso-American) لمبی شماری جنتری کے ایک 5,125 سالہ گردِش کی آخری تاریخ سمجھی جاتی ہے۔ مختلف فلکیاتی قطار بندیاں اور تعداد سائنس کے فارمُولا، اس تاریخ سے متعلق تجوِیز پیش ہوئے ہیں، تاہم ان میں سے کوئی ایک بھی نہیں مرکز دھاری ماہرین نے مانا۔
ایک نیُو ایج (ایک مغربی روحانی تحریک) کا ترجُمانی ہے کہ یہ تاریخ ایک وقت کا نشان ہو گی جب اس دنیا اور اس کے باشندے ایک مُفید جسمانی یا روحانی تبدیلی سے گزریں گے اور شاید 2012 ایک نئے زمانے کا شروعات علامت بند کرے گا۔ دیگروں نے پیش کیا ہے کہ یہ تاریخ دنیا کے اختتام کی علامت ہے یا کوئی اور ایسی آفت۔ دنیا کے اختتام کے جن منظر تجویز ہوئے ہیں، ان میں شامل ہیں، اگلی شمسی انتہا کی آمد، دنیا کے اور کہکشاں کے مرکز میں واقِع ایک روزنِ سیاہ کے مابین کوئی کارروائی یا ارض کی ایک نِبِیرُو نامی سیارے کے ساتھ ٹکّر۔
مختلف علموں کے ماہرین نے اس طرح کے 2012 میں ہونے والے آفتی واقعات کے نظریوں کو مُسترد کیا ہے۔ پیشہ ور مایائی سماج کے عالِموں کا کہنا ہے کہ موجود مایائی دستاویزات میں نزدیک تباہی کی پیش گوئیاں نہیں ملتیں اور کہ یہ نظریہ جس کے مطابق لمبی شماری جنتری 2012 میں ختم ہوتی ہے، مایائی تواریخ و ثقافت کی غلط نُمائندگی کرتی ہے۔ ماہرینِ فلکیات اور دیگر سائنس دانوں نے ان نظریوں کو نقلی سائنس کا قرار دے کر مُسترد کر دیا ہے اور یہ بیان دیا ہے کہ وہ آسان فلکیاتی مشاہدوں سے غلط ثابت ہوتے ہیں اور اہم تر سائنسی مسائل، مثلاً عالمی حرارت اور حیاتیاتی اختلافات کا گھٹاؤ، سے توجُّہ ہٹاتے ہیں۔