عاتکہ بنت عبد المطلب
عاتکہ بنت عبد المطلب ان کی والدہ کا نام فاطمہ بنت عمرو بن عائذ تھا ان کے اسلام لانے میں اختلاف ہے زیادہ قریب روایات اسلام نہ لانے کی ہیں۔[1] انکا نکاح أبي أمية بن المغيرة المخزومي سے ہوا[2]انھوں نے غزوہ بدر سے چند دن پہلے خواب دیکھاتھا،جب کافروں نے یہ خواب سنا تو خوب مذاق اڑایا کہ اب تو بنی ہاشم کی عورتیں بھی نبوت کرنے لگیں، لیکن نتیجہ وہی نکلا جو خواب میں دکھایا گیا تھا ،خواب تھا کہ ایک سوار ہے جس نے کوہ "ابوقبیس" سے ایک پتھر اٹھایا اوررکن کعبہ پر کھینچ مارا ہے وہ پتھر ریزہ ریزہ ہو گیا اور ہر ریزہ قریش کے تمام گھروں میں جا گرا البتہ بنو زہرہ بچے رہے۔[3]
عاتکہ بنت عبد المطلب | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | مکہ |
شوہر | ابو امیہ ابن المغیرہ |
اولاد | ہند بنت ابی امیہ ، قريبہ كبرى بنت ابی اميہ |
والد | عبد المطلب |
والدہ | فاطمہ بنت عمرو |
بہن/بھائی | |
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ الأغصان الندیہ شرح الخلاصۃ البهیہ،مؤلف: ابو اسماء محمد بن طہ ،ناشر: دار ابن حزم للطباعۃ والنشر والتوزيع، القاهرہ - دار سبل السلام
- ↑ السيرة النبویہ وأخبار الخلفاء،مؤلف: ابو حاتم، الدارمی، البُستی،ناشر: الكتب الثقافیہ بيروت
- ↑ رحمۃ اللعالمین،جلد دوم صفحہ 348 قاضی سلیمان منصور پوری،مرکز الحرمین الاسلامی فیصل آباد،2007ء