عالمگیر خان
عالمگیر خان پاکستانی سماجی کارکن اور سیاست دان ہیں جو اکتوبر 2018 سے پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن ہیں۔ عالمگیرخان کا آبائی تعلق جنوبی وزیرستان کے محسود قبیلے سے ہے۔فی الحال کراچی، پاکستان میں مقیم ہیں ۔
عالمگیر خان | |
---|---|
رکن پاکستان کی قومی اسمبلی | |
آغاز منصب 29 اکتوبر 2018 | |
معلومات شخصیت | |
جماعت | پاکستان تحریک انصاف |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
درستی - ترمیم |
18 دسمبر 2021 کو، خان کراچی کے علاقے شیر شاہ میں نجی بینک کی برانچ میں ہونے والے دھماکے میں زخمی ہوئے۔ [1]
سماجی سرگرمی
ترمیموہ اپنی تنظیم فکس اٹ کے بانی ہیں ۔ [2] اقراء یونیورسٹی سے ماسٹر آف بزنس ایڈمنسٹریشن کی ڈگری حاصل کرنے کے دوران، خان نے جنوری 2016 میں ایک انوکھی مہم شروع کی جس نے بہت شہرت حاصل کی ۔ انھوں نے کراچی کے مختلف حصوں میں بغیر ڈھکن کے گٹر اور کچرے کے ڈھیروں کے ساتھ اس وقت کے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی تصویر کو سپرے پینٹ کرنے کے لیے ایک مہم شروع کی۔ فکس اٹ نامی مہم نے وسیع شہرت حاصل کی۔
25 فروری 2016 کو، انھیں پولیس نے اس وقت گرفتار کر لیا جب انھوں نے کراچی میں سندھ کے وزیر اعلیٰٰ ہاؤس کے باہر کچرے کے ڈبے خالی کرنے کی کوشش کی۔ اگلے دن انہيں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ مارچ 2016 میں، کراچی کی ایک سٹی کورٹ نے ان پر غلط روک تھام کے مقدمے میں فرد جرم عائد کی۔
خان کو جون 2019 میں تین تلوار میں FixIt کے رضاکاروں اور پاکستان پیپلز پارٹی (PPP) کے کارکنوں کے درمیان تصادم کے بعد مختصر طور پر گرفتار بھی کیا گیا تھا [3]
سیاسی دور
ترمیماگست 2018 میں، خان کو حلقہ NA-243 (کراچی ایسٹ-II) سے ضمنی انتخاب لڑنے کے لیے پاکستان تحریک انصاف (PTI) کا ٹکٹ دیا گیا۔
وہ 14 اکتوبر 2018 کو ہونے والے ضمنی انتخاب میں حلقہ NA-243 (کراچی ایسٹ-II) سے پی ٹی آئی کے امیدوار کے طور پر پاکستان کی قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے۔
بیرونی ربط
ترمیم"عالمگیر خان"، ذاتی تفصیل، قومی اسمبلی پاکستان، اخذ شدہ بتاریخ 22 جولائی 2022
مزید پڑھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم