عالیہ سلطان
عالیہ سلطان ( عثمانی ترکی زبان: عالیہ سلطان ; 24 اگست 1880ء - 19 ستمبر 1903) ایک عثمانی شہزادی تھی، جو سلطان مراد پنجم اور ریسان ہانم کی بیٹی تھی۔
| ||||
---|---|---|---|---|
(عثمانی ترک میں: عليَّه سلطان) | ||||
معلومات شخصیت | ||||
پیدائش | 24 اگست 1880ء چراغاں محل |
|||
وفات | 19 ستمبر 1903ء (23 سال) استنبول |
|||
مدفن | قبرستان ایوب ، استنبول | |||
شہریت | سلطنت عثمانیہ | |||
والد | مراد خامس | |||
والدہ | رزان قادین افندی | |||
بہن/بھائی | ||||
خاندان | عثمانی خاندان | |||
دیگر معلومات | ||||
پیشہ | ارستقراطی | |||
پیشہ ورانہ زبان | عثمانی ترکی | |||
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمعالیہ سلطان 24 اگست 1880 ءکو Çırağan محل میں پیدا ہوئیں، اس دوران میں اپنے والد کے انتقال کے بعد محل میں اپنے خاندان کی قید تھی۔ اس کے والد مراد پنجم تھے جو عبدالمجید اول اور شیوکفزا قادین کے بیٹے تھے۔ [1] اس کی ماں کا نام ریسان حانم تھا لوا خطا ماڈیول:Footnotes میں 80 سطر پر: bad argument #1 to 'ipairs' (table expected, got nil)۔ لوا خطا ماڈیول:Footnotes میں 80 سطر پر: bad argument #1 to 'ipairs' (table expected, got nil)۔ لوا خطا ماڈیول:Footnotes میں 80 سطر پر: bad argument #1 to 'ipairs' (table expected, got nil)۔ وہ پانچویں اور اپنے والد کی چوتھی بیٹی اور ماں کی دوسری اولاد تھیں۔ ان کی ایک بہن تھی، فاطمہ سلطان، جو ان سے ایک سال بڑی تھیں۔ لوا خطا ماڈیول:Footnotes میں 80 سطر پر: bad argument #1 to 'ipairs' (table expected, got nil)۔ لوا خطا ماڈیول:Footnotes میں 80 سطر پر: bad argument #1 to 'ipairs' (table expected, got nil)۔
بیماری اور موت
ترمیم1903 ءمیں عالیہ سلطان کو ہلکی سردی لگ گئی تھی لیکن سردی ختم ہونے کے بعد وہ صحت یاب نہ ہوسکیں۔ آہستہ آہستہ وہ کمزور ہونے لگی، حالانکہ اس کی بیماری کا کوئی نشان باقی نہیں رہا۔ ڈاکٹروں نے پایا کہ اس کے پھیپھڑے قدرے کمزور ہیں اور انھیں لگا کہ اسے ہوا کی تبدیلی کی ضرورت ہے۔ اور اس طرح اس کے والد نے اسے یلدز محل بھیج دیا۔ لوا خطا ماڈیول:Footnotes میں 80 سطر پر: bad argument #1 to 'ipairs' (table expected, got nil)۔ لوا خطا ماڈیول:Footnotes میں 80 سطر پر: bad argument #1 to 'ipairs' (table expected, got nil)۔
عالیہ سلطان اپنی بیماری سے صحت یاب نہیں ہوئی، لوا خطا ماڈیول:Footnotes میں 80 سطر پر: bad argument #1 to 'ipairs' (table expected, got nil)۔ اور 19 ستمبر 1903ء کو تئیس سال کی عمر میں غیر شادی شدہ انتقال کر گئیں۔ لوا خطا ماڈیول:Footnotes میں 80 سطر پر: bad argument #1 to 'ipairs' (table expected, got nil)۔ اسے کپوڈن پاشا محمد علی پاشا کے مقبرے میں دفن کیا گیا جو ایوپ قبرستان، استنبول میں واقع ہے۔ لوا خطا ماڈیول:Footnotes میں 80 سطر پر: bad argument #1 to 'ipairs' (table expected, got nil)۔ لوا خطا ماڈیول:Footnotes میں 80 سطر پر: bad argument #1 to 'ipairs' (table expected, got nil)۔ لوا خطا ماڈیول:Footnotes میں 80 سطر پر: bad argument #1 to 'ipairs' (table expected, got nil)۔ اس کی والدہ اس سے سات سال زندہ رہیں، 1910 میں انتقال کر گئیں۔
مقبول ثقافت اور ادب میں
ترمیم- 2017 کی ٹی وی سیریز Payitaht: Abdülhamid میں، عالیہ سلطان کو ترک اداکارہ Gökşin Saraç نے پیش کیا ہے۔
- عالیہ عائشہ عثمان اوغلو کے تاریخی ناول دا گلدید کیج وں دا بوسفوروس (2020ء) کا ایک کردار ہے۔ [2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Adra، Jamil (2005)۔ Genealogy of the Imperial Ottoman Family 2005۔ ص 21
- ↑ Osmanoğlu، Ayşe (30 مئی، 2020)۔ The Gilded Cage on the Bosphorus: The Ottomans: The Story of a Family۔ Ayşe Osmanoğlu۔ ISBN:978-1-916361-41-6
{{حوالہ کتاب}}
: تحقق من التاريخ في:|date=
(معاونت)
حوالہ جات
ترمیم- Brookes، Douglas Scott (2010)۔ The Concubine, the Princess, and the Teacher: Voices from the Ottoman Harem۔ University of Texas Press۔ ISBN:978-0-292-78335-5
- Sakaoğlu، Necdet (2008)۔ Bu mülkün kadın sultanları: Vâlide sultanlar, hâtunlar, hasekiler, kadınefendiler, sultanefendiler۔ Oğlak Yayıncılık۔ ISBN:978-9-753-29623-6
- Uluçay، Mustafa Çağatay (2011)۔ Padişahların kadınları ve kızları۔ Ankara, Ötüken