عبدالخالق آزاد رائے پوری

مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری (پیدائش: 1960ء) خانقاہ عالیہ رحیمیہ، رائے پور کے موجودہ روحانی رہنما، مفکر اور معروف عالم دین ہیں۔ وہ ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ لاہور کے منتظم اعلیٰ بھی ہیں۔ آپ نے اپنی زندگی کا مقصد اسلامی فکر و تصوف کو عام کرنا، فکر ولی اللہی کی ترویج اور معاشرتی اصلاح کو اپنانا بنایا ہے۔ آپ کے حلقہ ارادت میں پاکستان بھر سے ہزاروں افراد شامل ہیں جو آپ کی رہنمائی میں اسلامی اور روحانی تعلیمات کے فروغ میں مصروف ہیں۔[1]

مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
لقبشیخ الحدیث
ذاتی
پیدائش1960ء
مذہباسلام
فرقہسنی
فقہی مسلکحنفی
تحریکولی اللہی تحریک
بنیادی دلچسپیتصوف، قرآنی علوم، فکر ولی اللہی، اصلاح معاشرت
ادارہادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ
مرتبہ

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری کی پیدائش 1960ء میں رائے پور، ضلع کرنال، ہندوستان میں ہوئی۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم اپنے والد شاہ عبدالعزیز رائے پوری سے حاصل کی جو خانقاہ عالیہ رحیمیہ کے مشائخ میں سے تھے۔ بعد ازاں انہوں نے مدرسہ مظاہر العلوم سہارنپور میں درس نظامی اور حدیث کی تعلیم حاصل کی۔ آپ کے اساتذہ میں معروف علما شامل تھے، جنہوں نے آپ کی علمی و فکری تربیت کی اور آپ کو تصوف و روحانیت میں راہ دکھائی۔[2]

علمی و فکری کارنامے

ترمیم

مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری نے اسلامی فکر اور معاشرتی اصلاح کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔ آپ نے ولی اللہی تحریک کے پیغام کو عام کیا اور شاہ ولی اللہ دہلوی کے نظریات کو جدید دور کے تناظر میں پیش کیا۔ ان کی کاوشوں کا مقصد اسلامی تعلیمات کے فروغ کے ساتھ ساتھ مسلم نوجوانوں میں اسلامی بیداری پیدا کرنا ہے۔ آپ کی رہنمائی میں کئی شاگرد دینی و علمی میدان میں سرگرم ہیں، جو ان کے افکار کو عام کر رہے ہیں۔[3]

ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ

ترمیم

مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ کے بانی و منتظم اعلیٰ ہیں۔ یہ ادارہ اسلامی تعلیمات، قرآنی علوم اور فکری اصلاح کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ ادارہ میں مختلف دینی و اصلاحی پروگرامز، تربیتی ورکشاپس اور سیمینارز منعقد کیے جاتے ہیں، جہاں نوجوانوں کو اسلامی تعلیمات کے ساتھ ساتھ معاشرتی و روحانی تربیت دی جاتی ہے۔ ادارہ رحیمیہ کے زیرِ سرپرستی ملک بھر میں مختلف ریجنل کیمپس قائم ہیں، جن کا مقصد اسلام کے اصل پیغام کو عام کرنا اور مسلم معاشرت میں مثبت تبدیلی لانا ہے۔[4]

تصوف اور فکر ولی اللہی

ترمیم

مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری کا بنیادی مقصد شاہ ولی اللہ دہلوی کے نظریات کو فروغ دینا اور ان کی فکر کو عوام الناس میں مقبول بنانا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ولی اللہی فکر اسلامی اصولوں پر مبنی ایسی اصلاحی تحریک ہے جو معاشرتی برائیوں کے خاتمے، روحانی تربیت اور انسانیت کی فلاح کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے ہمیشہ امن، بھائی چارے اور اسلامی اخوت کو فروغ دینے کی تعلیم دی ہے۔ ان کی مجالس میں تصوف، اسلامی اخلاقیات اور فکر ولی اللہی کے موضوعات پر گفتگو کی جاتی ہے۔[5]

اصلاحی خدمات اور عدم تشدد کی تعلیمات

ترمیم

مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری عدم تشدد کے قائل ہیں اور انہوں نے ہمیشہ اسلامی اصولوں کی روشنی میں معاشرتی و سماجی اصلاحات پر زور دیا ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ اسلام میں عدم تشدد، صبر اور عدل و انصاف کی تعلیم دی گئی ہے اور مسلمان معاشرت کو اسی اصول کے مطابق استوار ہونا چاہیے۔ ان کے پیغامات میں ہمیشہ امن و امان، رواداری اور انسانیت کی خدمت کو مرکزی حیثیت حاصل رہی ہے۔[6]

تصانیف

ترمیم

مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری کی تصانیف میں اسلامی تعلیمات، قرآنی علوم اور معاشرتی اصلاح پر مشتمل کئی کتابیں شامل ہیں۔ ان کی معروف تصانیف کی تفصیلات ذیل میں ٹیبل کی صورت میں درج ہیں:[7]

مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری کی تصانیف
نمبر کتاب کا نام موضوع سالِ اشاعت
1 فکر ولی اللہی اور معاصر معاشرت ولی اللہی فکر اور اس کے جدید معاشرت پر اثرات 2010
2 اسلام اور عدم تشدد اسلامی اصولوں کی روشنی میں عدم تشدد اور امن 2011
3 قرآنی علوم اور جدید مسلم ذہن قرآنی علوم کا جدید مسلمان ذہن پر اثر اور تفہیم 2012
4 تصوف اور اسلامی اخلاقیات تصوف اور اسلامی اخلاقی اقدار 2013
5 فکرِ شاہ ولی اللہ دہلوی شاہ ولی اللہ کے نظریات اور ان کی عملی تفہیم 2014
6 ولی اللہی تحریک اور سماجی انصاف ولی اللہی تحریک کی روشنی میں سماجی انصاف اور اس کی اہمیت 2015
7 اسلام میں حقوق العباد کی اہمیت حقوق العباد کے اسلامی اصول اور ان کی تفہیم 2016
8 دین اور جدید معاشرت جدید دور میں دین کی تفہیم اور اس کا معاشرت پر اثر 2018
9 علم و عمل کی راہیں علم دین کے اصول و ضوابط اور عملی راہنمائی 2019
10 اسلامی اصلاحات کی بنیادیں اسلامی اصلاحات کے اصول اور ان کی موجودہ دور میں اہمیت 2020

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Mufti Abdul Khaliq Azad Raipuri"۔ رحیمیہ انسٹیٹیوٹ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 نومبر 2024 
  2. مفتی عبدالخالق آزاد (2006)۔ مشائخِ رائپور: خانقاہ عالیہ رحیمیہ اور مشائخِ رائپور کا تعارف۔ لاہور: دارالتحقیق والاشاعت۔ صفحہ: 198–199 
  3. طاہر کامران (2006)۔ "پنجاب میں 'دیوبندی' اسلام کا ارتقاء اور اثرات" (PDF)۔ مؤرخ: ایک تحقیقی مجلہ۔ 3: 28–50۔ 17 نومبر 2011 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 دسمبر 2012 
  4. "About Rahimia Institute of Quranic Sciences"۔ رحیمیہ انسٹیٹیوٹ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 نومبر 2024 
  5. مفتی عبدالخالق آزاد (2010)۔ فکر ولی اللہی اور معاصر معاشرت۔ لاہور: دارالتصوف۔ صفحہ: 100–102 
  6. منصور راشد (2012)۔ "ولی اللہی تحریک اور معاصر اسلامی فکر"۔ اسلامی نظریات۔ 4: 50–55 
  7. "Publications by Mufti Abdul Khaliq Azad Raipuri"۔ رحیمیہ انسٹیٹیوٹ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 نومبر 2024 

مزید مطالعہ

ترمیم