عبدالقادر الصوفی
اسلامی اسکالر
عبد القادر الصوفی (شیخ عبد القادر الصوفی) مرابطون عالمی تحریک کے بانی تھے۔ آپ نے اسلام، تصّوف، اسلامی اقتصادیات وغیرہ پر کئی کتب لکھیں۔ آپ ایک صوفی بزرگ اور دارقوی، شاذلی قادری طریقہ کے پیر بھی تھے۔ آپ اسلامی اقتصادی نظام کے دوبارہ نفاذ کے سرگرم رکن رہے۔ اور آپ اسلامی سیاسی نظام یعنی خلافت کے نفاذ کے حامی تھے۔[3]
فضیلۃ الشیخ | |
---|---|
عبد القادر الصوفی | |
(انگریزی میں: Abdalqadir as-Sufi) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (انگریزی میں: Ian Dallas) |
پیدائش | سنہ 1930ء آئر، سکاٹ لینڈ (1930) |
وفات | 1 اگست 2021ء (90–91 سال)[1] کیپ ٹاؤن |
شہریت | مملکت متحدہ |
عملی زندگی | |
مادر علمی | اسلامی اقتصادیات، فلسفہ، سیاست |
تلمیذ خاص | حمزہ یوسف |
پیشہ | عالم ، فلسفی ، اداکار ، منظر نویس [2] |
مادری زبان | انگریزی |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی ، عربی |
وجہ شہرت | مرابطون عالمی تحریک کا بانی |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
مرابطون عالمی تحریک
ترمیمآپ مرابطون عالمی تحریک کے بانی تھے۔ جو دنیا میں اسلامی اقتصادی نظام اور اسلامی سیاسی نظام کے دوبارہ نفاذ کے لیے کام کرتی ہے۔
نظریات
ترمیم- آپ اپنے نظریے کے مطابق زکوٰٰۃ کو اصل شکل میں دوبارہ احیاء کے لیے سر توڑ کوشش کرتے رہے۔ ان کے مطابق زکوٰۃ آج کل اپنی حقیقی شکل میں بحال نہیں ہے۔[4] کیوں کہ اس کی بحالی کے لیے کم از کم تین شرائط ہیں۔
1- زکوٰۃ کی حصولی صرف امیر یا خلیفہ کو کرنی چاہیے۔[5]
2- اگر اس کی وصولی پیسوں میں کرنی ہو تو یہ سونے اور چاندے میں ہونی چاہیے۔[6]
3- اس کو فوراَ تقسیم کرنی چاہیے۔
- آپ اسلامی زر یعنی طلائی دینار اور نقرئی درہم کے دوبارہ نفاذ کے حامی تھے۔ ان کے مطابق کاغذی کرنسی اسلام میں حرام ہے۔
- آپ خلافت یا امارت یا سلطنت کے دوبارہ نفاذ کے حامی رہے۔ ان کے مطابق جمہوریت، بادشاہت وغیرہ اسلام میں حرام ہے۔
- آپ اسلامی تجارت کے دوبارہ نفاذ کے لیے کام کرتے رہے۔
- آپ محمد بن عبد اللہ کے زمانے میں مدینہ منورہ میں قائم کردہ نظام کے دوبارہ احیا کے لیے کوشاں رہے۔
مزید دیکھیے
ترمیمویکی ذخائر پر عبدالقادر الصوفی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Islamic Scholar Sheikh Dr Abdalqadir As-Sufi Passes Away
- ↑ انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی: https://www.imdb.com/name/nm0198037/ — اخذ شدہ بتاریخ: 14 ستمبر 2023
- ↑ Henderson، Barney (20 فروری 2010)۔ "Radical Muslim leader has past in swinging London"۔ Telegraph۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-12-5
- ↑ Bewley, Abdalhaqq, Zakat: raising a fallen pillar, Black Stone Press, UK, 2001
- ↑ For example: "The zakat is fard and one of the fundamental matters of Islam, such that whoever denies that it is obligatory is a kafir." And "It is obligatory to pay zakat to the amir (Imam) if he is just. If he is not just and it is impossible to divert it from him, then one pays it to him and that discharges one's duty, but if it is possible to divert it from him then the person paying it should pay it to those who can validly receive it but it is recommended that one not undertake to pay it directly oneself for fear of praise." Al-Qawanin al-Fiqhiyya، Ibn Juzayy al-Kalbi
- ↑ For example: Al-Fath al-‘Aliyy al-Malik fi al-Fatawi ‘ala Madhhab Malik, Shaykh Muhammad ‘Illish, Al-Azhar