عبد اللہ بن حنظلہ حنظلہ کے بیٹے ہیں۔

عبد اللہ بن حنظلہ
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 625ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدینہ منورہ  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 683ء (57–58 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدینہ منورہ  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات لڑائی میں مارا گیا  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت خلافت راشدہ
سلطنت امویہ  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد حنظلہ بن ابی عامر  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ محدث  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
لڑائیاں اور جنگیں واقعۂ حرہ  ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ان کے والد غزوۂ احد میں شہید ہوئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان رسالت سے سے ان کو غسیل الملائکہ کی بشارت حاصل ہوئی۔

یہ انہی کے بیٹے ہیں سن 63ھ میں جب شامی‌لشکر جس کو یزید نے بھیجا مسلم بن عقبہ کی سرپرستی میں تو یزیدی لشکر نے مدینے میں میں حملہ کیا اس وقت مدینہ کے ذمہ دار عبد اللہ بن حنظلہ تھے۔ مدینے کے مسلمانوں نے یزید سے خفا ہو کر عبد اللہ بن حنظلہ کو اپنا خلیفہ بنا لیا اور ان کے ہاتھ پر بیعت کر لی۔ جیسے اس وقت مکہ میں مکہ کے مسلمانوں نے عبد اللہ بن زبیر کو خلیفہ بنایا اور یزید سے ناخوش ہو کر عبد اللہ بن زبیر کے ہاتھ پر بیعت کر لی۔

63ھ میں عبد اللہ بن حنظلہ کو شہید کیا گیا اور مدینہ کو لوٹا گیا۔ تین دن تک یہ کشت اور خون کا بازار گرم رہا نہ مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کے اندر نماز ہوئی۔

اس واقعے کو تاریخ میں حرہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. "آرکائیو کاپی"۔ 09 اگست 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اگست 2019