عبد اللہ بن کامل شاکری (وفات :67ھ) کوفہ میں مختار ثقفی کی فوج کا کمانڈر تھا جو ہمیشہ مختار کے ساتھ رہتا تھا اور اس نے امام حسین بن علی کے قاتلوں کے گروہ کو قتل کرنے میں اور معرکہ عین الوردہ میں توابین میں حصہ لیا۔ ان کے رہنما سلیمان بن صرد خزاعی کے ساتھ، پھر اس نے مختار ثقفی کے ساتھ امام حسین بن علی کے قاتلوں میں سے دوسرے گروہ کو قتل کرنے میں حصہ لیا۔ ان میں زید بن رقاد جنبی،خولی بن یزید اصبیحی اور دیگر افراد کو ۔ بلآخر کوفہ کے قریب المذار کی جنگ میں مصعب بن زبیر کے لشکر کے ہاتھوں مارے گئے۔[2] [3] [4]

عبد الله بن كامل الشاكري
معلومات شخصیت
پیدائشی نام عبد اللہ بن كامل
وجہ وفات لڑائی میں مقتول
مدفن کوفہ دولة مختار ثقفی
رہائش کوفہ
لقب ابن كامل
مذہب اسلام
عملی زندگی
پیشہ کوفہ میں آرمی کمانڈر اور پولیس چیف
وجۂ شہرت مختار ثقفی کے ساتھ مل کر قاتلین حسین سے بدلہ لینا
عسکری خدمات
وفاداری خلافت راشدہ اہل بیت
لڑائیاں اور جنگیں معرکہ عین الوردہ، ثورہ مختار ثقفی، معركہ حروراء

حوالہ جات

ترمیم
  1. تاريخ الرسل والملوك - الطبري - الجزء السادس - ذكر خبر قتل مصعب المختار بن أبي عبيد
  2. الكامل في التاريخ - ابن الأثير - ج 4 - الصفحة 243
  3. البداية والنهاية – ابن كثير - الجزء الثامن - مقتل مقتل خولي بن يزيد الأصبحي الذي احتز رأس الحسين
  4. البداية والنهاية - ابن كثير - الجزء الثامن - مقتل المختار بن أبي عبيد على يدي مصعب بن الزبير