عبد اللہ ملک (10 اکتوبر 1920 - 10 اپریل 2003ء) پاکستان کے معروف مصنف، ترقی پسند دانشور اور صحافی تھے۔

عبد اللہ ملک

ابتدائی زندگی ترمیم

عبد اللہ ملک 1920ء میں لاہور پاکستان میں پیدا ہوئے۔ آپ کا تعلق لاہور کے اندرون شہر میں واقع کوچہ چابک سواراں کی ککے زئی برادری سے تھا۔ ان کے بزرگ کٹر اہل حدیث تھے اور احرار پارٹی سے وابستہ تھے ـ خود عبد اللہ ملک بھی کچھ عرصہ احرار سے وابستہ رہے ـ انھوں نے اسلامیہ کالج لاہور سے تعلیم حاصل کی ـ

صحافت اور سیاست ترمیم

عبد اللہ ملک نے بہت سے کام کیے ان میں صحافت، سیاست اور تاریخ نویسی شامل ہیں ـ عبد اللہ ملک کے ایک پرانے ساتھی اور دانشور آئی اے رحمان کا کہنا ہے کہ عبد اللہ ملک ہمہ گیر شخصیت کے مالک تھے ـ ان کی شخصیت کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں روشن خیالی کی جو کرن نظر آتی ہے اور جن لوگوں نے اس راستے کو شعوری طور پر منتخب کیا، اس کے لیے کام کیا، لکھا اور جدوجہد کی ان میں عبد للہ ملک کا نام بہت نمایاں ہے ـ

وہ بہت عرصے تک لاہور سے نکلنے والے روزنامہ امروز سے وابستہ رہے اور اس کے چیف رپورٹر کے طور پر کام کیا ـ انیس سو ستر میں انھوں نے دیگر ترقی پسند صحافیوں سے مل کر روزنامہ آزاد نکالا ـ

انھیں یحییٰ خان کے دور میں بنگلہ دیش کی تحریک کی حمایت کرنے کے الزام میں قید کیا گیا اور مجیب الرحمن کے حق میں لکھنے پر کوڑوں کی سزا سنائی گئی جسے بعد میں معاف کر دیا گیا ـ

تصانیف ترمیم

عبد اللہ ملک دو درجن سے زیادہ کتابوں کے مصنف تھے جن میں سے زیادہ تر پاکستان کی تحریک آزادی اور پنجاب کی تاریخ سے متعلق ہیں،

  • پنجاب کی سیاسی تحریکیں‘، ’
  • دار ورسن کی آزمائش‘ ’
  • ایک کمیونسٹ کا سفر نامہ حج‘
  • ان کی آپ بیتی کا ایک حصہ بھی شائع ہو چکا ہے( باقی حصہ مسودہ کی شکل میں موجود ہے)
  • داستانِ خانوادہ میاں محمود علی قصوری, برصغیر کی ڈیڑھ سوسالہ تاریخ جمہوری پبلیکیشنز لاہور [1]
  • محفلیں یاد آتی ہیں جمہوری پبلیکیشنز لاہور

وفات ترمیم

عبد اللہ ملک کی وفات 2003ء میں ہوئی۔

حوالہ جات ترمیم