عدالت آغا اوغلی
عدالت آغا اوغلی(23 اکتوبر 1929 سے 14 جولائی 2020) [8] ترکی زبان کی ناول نگار اور ڈراما نگار جنھیں ترک ادب میں 20ویں صدی کے اہم ترین ناول نگاروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے [9] ۔ انھوں نے مضامین ، یاداشتیں اور مختصر کہانیاں بھی لکھیں ۔
Adalet Ağaoğlu | |
---|---|
(ترکی میں: Adalet Ağaoğlu) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (ترکی میں: Adalet Sümer) |
پیدائش | 13 اکتوبر 1929ء [1] نالیحان |
وفات | 14 جولائی 2020ء (91 سال)[2] استنبول |
مدفن | قبرستان جبہ عصری |
شہریت | ترکیہ |
مذہب | الحاد [3] |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ انقرہ |
پیشہ | صحافی ، مصنفہ ، ڈراما نگار ، نثر نگار [4]، ناول نگار |
پیشہ ورانہ زبان | ترکی [5][6] |
شعبۂ عمل | ریڈیو ڈراما ، نثر [7]، ڈراما [7] |
نوکریاں | ترک ریڈیو وٹیلی ویژن کارپوریشن |
درستی - ترمیم |
سوانح حیات
ترمیموہ 23 اکتوبر 1929 کو صوبہ انقرہ کے علاقے نیلہان میں پیدا ہوئیں۔ [10] [11]
بحیثیت مصنفہ ، ڈراما نگار اور انسانی حقوق کی سرگرم کارکن ، وہ ترکی کی قد آور ناول نگار سمجھی جاتی ہیں۔ جب وہ حیات تھیں تو انھیں ترکی کی سب سے اہم بقید حیات مصنفین میں سے ایک سمجھا جاتا تھا۔ وہ ایک بلند پایہ دانشور تھیں، ان کی چاںکدستی سے لکھی گئی نثر ترکی کے حقیقی سیاسی پس منظر(جسے وہ بخوبی جانتی تھیں) اور وسیع، سماجی دباؤ اور صنفی تعصب کے مابین توازن پر مبنی تھی۔ ایک نا واقف شہری دنیا میں ، جدیدیت کی طرف راغب اس کے خیالی نووارد سیاسی ، مذہبی ، معاشی اور معاشرتی قوتوں میں الجھے پریشان کن پرانے مسائل سے نبرد آزما ہوتے۔
عدالت آغا اوغلی 90 سال کی عمر میں استنبول میں اعضاء کی متعدد ناکامی سے دوچار ہونے کے بعد انتقال کر گیا۔ [12] انھیں انقرہ کے سیبیسی اسری قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ [13]
ایوارڈ
ترمیمانھیں ناول ، مختصر کہانی اور ڈراما کے شعبوں میں متعدد ادبی ایوارڈز حاصل ہوئے، اس کے علاوہ انھیں مختلف اعزازات سے بھی نوازا گیا۔ جدید ترک معاشرے میں لطیف اور واضح تبدیلیاں اور "جدیدیت اور معاشرتی تبدیلی" کے عنوان سے لکھنے والی ان کی تحریر کے ادراک کے لیے عدالت آغا اوغلی کو 1995 میں "ترکی کا صدارتی میرٹ ایوارڈ " ملا۔ 1998 میں عدالت آغا اوغلی نے "اعزازی پی ایچ ڈی" اناڈولو یونیورسٹی سے حاصل کی۔ اس کے بعد اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کی طرف سے انھیں "پی ایچ ڈی آف ہیومین لیٹر" کی ڈگری دی گئی۔
کام
ترمیمتھیٹر اور ریڈیو ڈراما
ترمیم- یاسامک - 1955
- ایوسیلک اویونو - 1964
- سنرلرڈا اسک - 1965
- کٹیڈیکی کٹلاک - 1965
- ٹومبالا 1967
- کٹیڈیکی کٹلاک 1967
- سنرلرڈا اسک کس بارس 1970
- عون: بیئر قہرامانن الومو، سیکیس، کوزالار 1973
- کینڈینی یزان سارکی 1976
- ڈوور اوئیکسو 1992
- چوک ازک - فاضلہ یکن 1991
ناول
ترمیم- المیے یتمک - 1973 ترجمہ جان گولڈن "کرفیو: ایک ناول" (یونیورسٹی آف ٹیکساس پریس ، 1997) نے کیا۔آئی ایس بی این 0292704798
- فکریمن انسی گولو 1976
- بیر ڈوگون گسیسی - 1979
- یزسونو - 1980
- اوسی بیس کیسی - 1984
- ہیئر - 1987
- روح اسومیسی - 1991
- رومنٹک بیر ویانا یازی -01993
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Adalet Ağaoğlu: Novelist of the Kemalist elite
- ↑ Son Dakika Haberi! Adalet Ağaoğlu hayatını kaybetti
- ↑ Adalet Ağaoğlu: Allah'a inanmıyorum
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0003082 — اخذ شدہ بتاریخ: 15 دسمبر 2022
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb12297164v — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0003082 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مارچ 2022
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0003082 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 نومبر 2022
- ↑ Profile of Adalet Ağaoğlu
- ↑ "Nihat Duğancı, Adalet Ağaoğlu'nun Romanları ve Romancılığı, Çanakkale Onsekiz Mart Üniversitesi Sosyal Bilimler Enstitüsü Çanakkale, 2006"۔ 06 اپریل 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جولائی 2014
- ↑ [1]
- ↑ McGraw-Hill Encyclopedia of World Drama: An International Reference Work in 5 Volumes۔ 2 (2 ایڈیشن)۔ Verlag für die Deutsche Wirtschaft AG۔ 1984۔ صفحہ: 31۔ ISBN 978-0-07-079169-5۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2010
- ↑ "Adalet Ağaoğlu hayatını kaybetti"۔ sozcu.com.tr (بزبان التركية)۔ 14 July 2020۔ 14 جولائی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولائی 2020
- ↑ "Adalet Ağaoğlu, Ankara'da son yolculuğuna uğurlandı"۔ hurriyet.com.tr (بزبان التركية)۔ 15 July 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولائی 2020