افریقا کی عظیم جھیلیں عظیم وادئ شق کے گرد پھیلا جھیلوں کا ایک وسیع سلسلہ ہے۔ ان جھیلوں میں جھیل وکٹوریہ اور جھیل ٹانگانیکا جیسی عظیم جھیلوں کے علاوہ جھیل البرٹ، جھیل ایڈورڈ، جھیل کیوو اور جھیل ملاوی شامل ہیں۔

عظیم جھیلیں اور مشرقی افریقہ کے ساحلی علاقوں کا خلائی منظر، بحر ہند دائیں جانب دیکھا جا سکتا ہے

چند افراد صرف وکٹوریا، البرٹ اور ایڈورڈ کو افریقہ کی عظیم جھیلیں قرار دیتے ہیں کیونکہ انہی تین جھیلوں کا پانی نیل ابیض میں شامل ہوتا ہے۔ جھیل کیوگا اس نظام کا حصہ تو ہے لیکن عظیم جھیل قرار نہیں دی جاتی۔ ٹانگانیکا اور کیوو دونوں دریائے کانگو کے نظام میں شامل ہوتی ہیں جبکہ جھیل ملاوی دریائے شائر کے ذریعے زمبیزی میں گرتی ہے۔

خطۂ عظیم جھیلیں

ترمیم

یہ علاقہ دنیا کے گنجان آباد ترین علاقوں میں سے ایک ہے اور ایک اندازے کے مطابق عظیم جھیلوں کے علاقے میں 107 ملین افراد رہتے ہیں۔ ماضی میں اس خظے میں آتش فشانی سرگرمیوں کے باعث یہ دنیا کی بہترین زرعی زمین کا علاقہ سمجھا جاتا ہے۔ اس علاقے کی بلندی اسے خط استوا کے قریب ہونے کے باوجود ایک معتدل موسم دیتی ہے۔

دریائے نیل کا منبع تلاش کرنے کی یورپیوں کی قدیم خواہش انھیں اس علاقے تک لے آئی اور اس سلسلے میں سب سے پہلے مسیحی مبلغین ان علاقوں میں پہنچے حالانکہ ان کے مقامی آبادی سے زیادہ روابط نہیں رہے لیکن ان کی آمدورفت نے اس علاقے کو غلامی کے طویل دور میں چلے جانے کی راہ ہموار کی۔ دنیا کے دیگر حصوں سے بڑھتا ہوا تعلق اس خطے کے لیے تباہ کن ثابت ہوا اور علاقے کے چند حصوں میں آبادی 60 فیصد تک گر گئی۔ قبل از نو آبادیاتی دور کی آبادی 1950ء کی دہائی میں بحال ہوئی۔

غلامی سے آزادی کے بعد زرخیزی کے باعث علاقے کی ترقی کے امکانات بہت روشن تھے لیکن خانہ جنگیوں اور پرتشدد سرگرمیوں سے علاقے کو غربت میں دھکیل دیا اور صرف کینیا اور تنزانیہ اس خطے کے خوش حال ممالک ہیں۔