علی اصغر منڈا، ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جو 2008 سے مئی 2018 تک پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے رکن رہے۔

علی اصغر منڈا
معلومات شخصیت
پیدائش 8 ستمبر 1966ء (58 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شیخوپورہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم ترمیم

علی اصغر منڈا 8 ستمبر 1966 کو شیخوپورہ میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے پنجاب یونیورسٹی سے پولیٹیکل سائنس میں ماسٹر آف آرٹس کی ڈگری 1993 میں حاصل کی اور بیچلر آف لاز ایل ایل کی ڈگری 1996 میں قائد اعظم لا کالج لاہور سے حاصل کی۔ [1]

سیاسی کیریئر ترمیم

علی اصغر منڈا نے 1988 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی-135 (شیخوپورہ-II) سے اسلامی جمہوری اتحاد کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے حصہ لیا لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے۔ انھوں نے 589 ووٹ حاصل کیے اور پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار چوہدری بشیر احمد سے نشست ہار گئے۔ 1993 کے پاکستانی عام انتخابات میں، وہ پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے حلقہ پی پی-135 (شیخوپورہ-II) سے ایک آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑے، لیکن ایک بار پھر ناکام رہا۔ انھوں نے 62 ووٹ حاصل کیے اور پیپلز پارٹی کے امیدوار چوہدری بشیر احمد سے نشست ہار گئے۔ [2] بعد ازاں، انھوں نے 2002 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی-165 (شیخوپورہ-IV) سے آزاد امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑا لیکن وہ ناکام رہے۔ انھوں نے 71 ووٹ حاصل کیے اور وہ نشست پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار جہانزیب راؤ سے ہار گئے۔ [3]

2008 کے پاکستانی عام انتخابات میں، منڈا پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے حلقہ پی پی-165 (شیخوپورہ-IV) سے مسلم لیگ ن کے امیدوار کے طور پر منتخب ہوئے۔ انھوں نے 21,153 ووٹ حاصل کیے اور آزاد امیدوار جاوید نصر اللہ کو شکست دی۔ [4] وہ 2013 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی-165 (شیخوپورہ-IV) سے آزاد امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے۔ انھوں نے 37,741 ووٹ حاصل کیے اور مسلم لیگ ن کے امیدوار صاحبزادہ میاں سعید احمد شرقپوری کو شکست دی۔ اسی الیکشن میں، انھوں نے پاکستان کی قومی اسمبلی کی نشست حلقہ این اے 132 (شیخوپورہ-II-کم-ننکانہ صاحب) سے آزاد امیدوار کے طور پر حصہ لیا لیکن وہ ناکام رہے۔ انھوں نے 199 ووٹ حاصل کیے اور رانا تنویر حسین سے نشست ہار گئے۔ انھوں نے مئی 2013 میں مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کی ۔[5] دسمبر 2013 میں، منڈا کو سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے پارلیمانی سیکرٹری کے طور پر مقرر کیا گیا۔ اپریل 2018 میں انھوں نے مسلم لیگ ن چھوڑ دی۔ مئی 2018 میں انھوں نے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی۔

حوالہ جات ترمیم

  1. "Punjab Assembly"۔ www.pap.gov.pk۔ 14 جون 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2018 
  2. "Election result Punjab Assembly 1988-97" (PDF)۔ ECP۔ 30 اگست 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 فروری 2018 
  3. "2002 election result" (PDF)۔ ECP۔ 26 جنوری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2018 
  4. "2008 election result" (PDF)۔ ECP۔ 05 جنوری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2018 
  5. "2013 election result" (PDF)۔ ECP۔ 26 مئی 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جولا‎ئی 2018