علی بہادر اول
علی بہادر اول (1758–1802) یا کرشنہ سِنگھ، شمالی بھارت کی بندہ ریاست (موجودہ بندہ، اتّر پردیش) کا نواب تھا۔ وہ مراٹھا سلطنت کا ایک جاگیر دار بھی تھا۔ ان کے نسل شمشیر بہادر ۱(کرشنہ راؤ) کے ذریعے پیشوا باجی راؤ ۱ تک جوڑتے ہیں.[2][3]
علی بہادر اول | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
پیشوا نسل کے صوبے دار | |||||||
مراٹھا سلطنت | |||||||
پیشرو | شمشیر بہادور, بندہ اور کلپی کی جاگیر دار | ||||||
جانشین | شمشیر بہادور 2، نواب بندہ ریاست | ||||||
نسل | شمشیر بہادور[1] | ||||||
| |||||||
خاندان | بندہ ریاست، مراٹھا سلطنت | ||||||
والد | شمشیر بہادور ۱[1] | ||||||
والدہ | مہرام بائی[1] | ||||||
پیدائش | 1758 عیسوی | ||||||
وفات | 1802ء (عمر 43–44) |
طاقتور مراٹھا امرا کی تدارکات سے علی بہادر نے بُندیل کھنڈ کے بڑے حصوں پر اپنا اختیار قائم کیا اور پیشوا نسل کے ساتھ تعلوقات رکھنے والے ایک شخص کے طور پر صوبے داری حاصل کیا۔اس کے بیٹے اور جانشین شمشیر بہادر 2 نے مراٹھا حکومت کے ساتھ وفاداری نبھائی اور دوسری اینگلو مرہٹہ جنگ میں انگریزوں کے خلاف جنگ میں حصہ لیا۔[4][5]
اور نظر دیں
ترمیمہوالے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ Rosemary Crill، Kapil Jariwala (2010)۔ The Indian Portrait, 1560-1860۔ ISBN 9788189995379۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جون 2015
- ↑ Chidambaram S. Srinivasachari (dewan bahadur) (1951)۔ The Inwardness of British Annexations in India (بزبان انگریزی)۔ University of Madras
- ↑ Jadunath Sarkar (1988)۔ Fall of the Mughal Empire (بزبان انگریزی)۔ Sangam۔ ISBN 978-0-86131-749-3
- ↑ "The Inwardness of British Annexations in India - Chidambaram S. Srinivasachari (dewan bahadur)"۔ 2009-02-12۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جون 2015
- ↑ Jadunath Sarkar (1992-01-01)۔ Fall of the Mughal Empire: 1789-1803 - Jadunath Sarkar۔ ISBN 9780861317493۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جون 2015