عمرو بن ابی سفیان
عمرو بن ابی سفیان بن حرب امیہ قرشی جو قریش کے جوانوں میں سے تھا اس نے مشرکین کے ساتھ ، مسلمانوں کے خلاف جنگ بدر لڑی اور اس دن اس کا بھائی حنظلہ بن ابی سفیان مارا گیا۔ ابو سفیان بن حرب سے کہا گیا: کیا تم عمر کو فدیہ کے طور پر نہیں دو گے؟ اس نے کہا: میرا بیٹا حنظلہ مارا گیا اور میرے بیٹے عمر کا فدیہ لیا گیا۔ ! میں اپنا پیسہ اور اپنے بیٹے کو کھو دوں گا اور میں ایسا نہیں کروں گا۔ ! لیکن میں اس وقت تک انتظار کر رہا ہوں جب تک کہ مجھے ان میں سے کوئی آدمی نہ ملے تاکہ میں اسے اس سے فدیہ دے سکوں چنانچہ اس نے سعد بن نعمان بن اکل کو زخمی کر دیا۔ جو عمرہ کے لیے آیا تھا، پھر اس نے اسے اپنے بیٹے عمرو کے بدلے میں دے دیا۔ [1] بلاذری نے کہا: « عمرو بن ابی سفیان بدر کے دن پکڑا گیا اور اس نے ایک مسلمان کو رہا کیا جسے مشرکین نے پکڑا تھا تو انہوں نے اسے چھوڑ دیا اور اسے کوئی سزا نہیں دی تھی۔ [2] ابن ہشام کہتے ہیں «جس نے بدر کے دن عمرو بن ابی سفیان کو پکڑا وہ علی بن ابی طالب تھے۔ [3]
عمرو بن ابی سفیان | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | مکہ |
مقام وفات | مکہ |
والد | ابو سفیان بن حرب |
بہن/بھائی | |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
عسکری خدمات | |
لڑائیاں اور جنگیں | غزوۂ بدر |
درستی - ترمیم |
نام و نسب
ترمیمعمرو بن ابو سفیان جن کا نام صخر بن حرب بن امیہ بن عبد شمس بن عبد مناف ابن قصی ابن کلاب ابن مرہ بن کعب ابن لوی ابن غالب ابن فہر بن مالک بن کنانہ ابن خزیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان اموی عبشمی القرشی ۔[4]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ نسب قريش، مصعب بن عبد الله الزبيري، دار المعارف - القاهرة ، ص 126
- ↑ أنساب الأشراف، أحمد بن يحيى البلاذري، دار الفكر - بيروت 1417 هـ ، ج 5 ص 6
- ↑ السيرة النبوية، عبد الملك بن هشام المعافري، مكتبة الباجي - القاهرة 1375 هـ ، ج 1 ص 650
- ↑ جمهرة أنساب العرب، ابن حزم الأندلسي، دار المعارف - القاهرة 1382 هـ ، ص 111