مسجد غازی خسرو بیگ
غازی خسرو بیگ مسجد جسے مختصراً بیگ مسجد بھی کہا جاتا ہے بوسنیا و ہرزیگووینا کے دارالحکومت سرائیوو کی اہم ترین مسجد ہے۔ اسے ملک کا اہم ترین اسلامی مرکز اور عثمانی طرز تعمیر کا شاہکار قرار دیا جاتا ہے۔
Gazi Husrev-beg Mosque | |
---|---|
بنیادی معلومات | |
متناسقات | 43°51′33″N 18°25′44.5″E / 43.85917°N 18.429028°E |
مذہبی انتساب | اسلام |
ملک | بوسنیا و ہرزیگووینا |
تعمیراتی تفصیلات | |
معمار | Acem Esir Ali "Alaüddin" |
نوعیتِ تعمیر | مسجد |
طرز تعمیر | عثمانی معماری |
سنہ تکمیل | 1532 |
تفصیلات | |
گنبد | 1 |
گنبد کی اونچائی (خارجی) | 26 میٹر |
گنبد کا قطر (خارجی) | 13 میٹر |
مینار | 1 |
مینار کی بلندی | 47 میٹر |
یہ مسجد 1531ء میں عثمانی ولایتِ بوسنیا کے گورنر غازی خسرو بیگ کے حکم پر تعمیر کیا گیا۔ اس مسجد کو عثمانیوں کے مشہور معمار سنان پاشا نے تعمیر کیا جنھوں نے بیگ مسجد کی تعمیر کے بعد سلطان سلیم اول کے حکم پر ادرنہ میں شاندار جامع سلیمیہ تعمیر کی۔
محاصرۂ سرائیوو کے دوران دیگر کئی مقامات کے علاوہ مسجد کو بھی سرب جارح افواج کے ہاتھوں سخت نقصان پہنچا۔ 1996ء میں اس مسجد کی تعمیر نو کا کام کیا گیا۔ یہ مسجد آج بھی شہر کی عبادت گاہوں میں ایک ممتاز مقام رکھتی ہے۔
خسرو بیگ نے 1531ء سے 1534ء کے درمیان حلب، شام میں بھی ایسی ہی ایک مسجد تعمیر کرائی جو خسرویہ مسجد کہلاتی ہے۔