غلام علی آزاد بلگرامی

ہندوستانی شاعر

میر غلام علی آزاد بلگرامی (پیدائش: 29 جون 1704ء– وفات: 15 ستمبر 1786ء) شاعر مورخ اور تذکرہ نگار تھے۔ نواب ناصر جنگ والی حیدر آباد دکن کے اُستاد تھے۔ بلگرام سے اورنگ آباد آکر دربار سے وابستہ ہو گئے۔ عربی، فارسی، اردو اور ہندی زبانوں میں دستگاہ کامل رکھتے تھے۔ کئی کتابوں کے مصنف ہیں۔ جن میں سبحة المرجان (علمائے ہند کا تذکرہ) ید بیضا، (عام شعرا کا تذکرہ ) خزانہ عامرہ (صلہ یافتہ شعرا کا تذکرہ)۔ سرور آزاد (ہندی نژاد شعرا کا تذکرہ) مآثر الکرام( علمائے بلگرام کا تذکرہ) اور روضتہ الاولیا، (اولیائے اورنگ آباد کا تذکرہ) زیادہ مشہور ہیں۔

غلام علی آزاد بلگرامی
معلومات شخصیت
پیدائش 29 جون 1704ء [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بلگرام   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 15 ستمبر 1786ء (82 سال)[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اورنگ آباد   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مورخ ،  شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب مصنف: آرون سوارٹز — او ایل آئی ڈی: https://openlibrary.org/works/OL4859443A?mode=all — بنام: Ghulam 'Ali Bilgrami Azad — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. ^ ا ب ایف اے ایس ٹی - آئی ڈی: https://id.worldcat.org/fast/1802891 — بنام: Ghulām ʻAlī ibn Nūḥ Āzād Bilgrāmī — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017