فابیولا گیانوٹی (پیدائش: 29 اکتوبر 1960ء) ایک اطالوی تجرباتی ذرہ طبیعیات دان خاتون ہے جو سوئٹزرلینڈ میں یورپی تنظیم برائے جوہری تحقیق میں موجودہ اور پہلی خاتون ڈائریکٹر جنرل ہے۔ [12] اس کا پہلا مینڈیٹ 1 جنوری 2016ء کو شروع ہوا اور پانچ سال کی مدت تک چلا۔ 2019ء میں اپنے 195 ویں اجلاس میں سی ای آر این کونسل نے گیانوٹی کو ڈائریکٹر جنرل کے طور پر دوسری مدت کے لیے منتخب کیا۔ ان کی دوسری پانچ سالہ مدت یکم جنوری 2021ء کو شروع ہوئی اور 2025ء تک جاری رہی۔ سی ای آر این کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ ڈائریکٹر جنرل کو مکمل دوسری مدت کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔ [13]

فابیولا گیانوٹی
(اطالوی میں: Fabiola Gianotti ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (اطالوی میں: Fabiola Gianotti ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 29 اکتوبر 1960ء (64 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
روم   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت اطالیہ [2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکنیت قومی اکادمی برائے سائنس [4]،  فرانسیسی اکادمی برائے سائنس ،  رائل سوسائٹی   ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی یونیورسٹی آف میلان (–1989)[5]  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد پی ایچ ڈی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ طبیعیات دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اطالوی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل ذراتی طبیعیات   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نوکریاں سرن [6]،  سرن [7]،  سرن [8]  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
100 خواتین (بی بی سی) (2018)[9]
 نائٹ گرینڈ کراس آف آرڈر آف میرٹ جمہوریہ اطالیہ (2014)[10]  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ[11]  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

چھوٹی عمر سے ہی گیانوٹی کو فطرت اور اپنے ارد گرد کی دنیا میں دلچسپی تھی۔ سسلی سے تعلق رکھنے والی اس کی والدہ نے گیانوٹی کو فنون لطیفہ میں حوصلہ افزائی کی۔ اس کے والد پیڈمونٹ کے ایک معروف ماہر ارضیات نے اس کی ابتدائی سیکھنے کی محبت کی حوصلہ افزائی کی اور اس کے سائنسی مفادات کی حوصلہ افزائی کیا۔ [14][15][16] گیانوٹی کو میری کیوری پر ایک سوانح عمری پڑھنے کے بعد سائنسی تحقیق کا شوق ملا۔ اس سے قبل اس نے لیسو کلاسیکو میں موسیقی اور فلسفہ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ہیومینٹیز کا مطالعہ کیا تھا۔ [17][18] گیانوٹی نے 1989ء میں میلان یونیورسٹی کے شعبہ طبیعیات سے تجرباتی ذرہ طبیعیات میں پی ایچ ڈی حاصل کی۔

زندگی اور کیریئر

ترمیم

1996ء سے گیانوٹی نے سی ای آر این میں کام کیا ہے جس کا آغاز فیلوشپ سے ہوا اور وہ کل وقتی تحقیقی طبیعیات دان بنتے رہی۔ 2009ء میں انھیں پروجیکٹ لیڈر اور اے ٹی ایل اے ایس تعاون کی ترجمان کے طور پر ترقی دی گئی۔ اس نے سی ای آر این میں ڈبلیو اے 70، یو اے 2 اور ایل ای پی ایچ تجربات پر بھی کام کیا جہاں وہ ڈٹیکٹر ڈویلپمنٹ، سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ اور ڈیٹا تجزیہ میں شامل تھی۔ 2016ء میں وہ سی ای آر این کی پہلی خاتون ڈائریکٹر جنرل منتخب ہوئیں۔ اس کے بعد انھیں دوسری مدت کے لیے دوبارہ مقرر کیا گیا ہے جو 2025ء میں ختم ہو جائے گا۔ [13][19]

ذاتی زندگی

ترمیم

گیانوٹی ایک تربیت یافتہ بالرینا ہے اور پیانو بجاتی ہے۔ اس نے کبھی شادی نہیں کی۔ ڈچ طبیعیات دان رینڈے سٹیرن برگ نے دی نیویارک ٹائمز میں گیانوٹی کے بارے میں ایک پروفائل میں اسے ایک ایسے شخص کے طور پر بیان کیا جس نے "اپنی زندگی طبیعیات کے لیے وقف کر دی ہے... یقینا، اس نے قربانیاں دی ہیں"۔ 2010ء کے ایک انٹرویو میں گیانوٹی نے کہا کہ وہ سائنس اور عقیدے کے درمیان کوئی تضاد نہیں دیکھتی ہیں اور یہ کہ ان کا تعلق "دو مختلف شعبوں" سے ہے۔ [20] لا ریپبلکا کے ایک انٹرویو میں اس نے کہا کہ "سائنس اور مذہب الگ الگ مضامین ہیں، اگرچہ مخالف نہیں ہیں۔ آپ طبیعیات دان ہو سکتے ہیں اور ایمان رکھ سکتے ہیں یا نہیں۔ خدا اور سائنس کے لیے بہتر ہے کہ وہ صحیح فاصلہ رکھیں۔" [21] ستمبر 2020ء تک وہ اطالوی ایسپین انسٹی ٹیوٹ کی رکن ہیں۔ [22]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000030230 — بنام: Fabiola Gianotti — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. http://www.nytimes.com/2014/02/25/science/space/coming-soon-heroes-of-the-higgs.html
  3. https://www.facebook.com/ThinkInc.org.au
  4. http://www.nasonline.org/member-directory/members/20035876.html — اخذ شدہ بتاریخ: 12 نومبر 2017
  5. http://press.web.cern.ch/sites/press.web.cern.ch/files/file/old/cv_fabiola_gianotti.pdf — اخذ شدہ بتاریخ: 12 نومبر 2017
  6. https://orcid.org/0000-0001-7133-4954 — اخذ شدہ بتاریخ: 6 جنوری 2019
  7. https://dx.doi.org/10.23640/07243.16750535.V1ORCID Public Data File 2021 — اخذ شدہ بتاریخ: 5 نومبر 2021 — اجازت نامہ: CC0
  8. https://dx.doi.org/10.23640/07243.16750535.V1ORCID Public Data File 2021 — اخذ شدہ بتاریخ: 5 نومبر 2021 — اجازت نامہ: CC0
  9. https://www.bbc.com/news/world-46225037
  10. Dettaglio decorato — اخذ شدہ بتاریخ: 9 مئی 2016
  11. French Academy of Sciences member ID: http://www.academie-sciences.fr/fr/Liste-des-membres-de-l-Academie-des-sciences-/-G/fabiola-gianotti.html
  12. "Fabiola Gianotti signs her contract as CERN's new Director-General"۔ CERN Bulletin۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اگست 2015 
  13. ^ ا ب "CERN Council appoints Fabiola Gianotti for second term of office as CERN Director General"۔ CERN۔ 6 November 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مارچ 2020 
  14. "Humans of Science (HoS) | Single Post"۔ Humans of Science (HoS) (بزبان انگریزی)۔ 17 جولا‎ئی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولا‎ئی 2018 
  15. "Dr Fabiola Gianotti, CERN"۔ IOP Institute of Physics۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مئی 2017 
  16. "Fabiola Gianotti: woman with the key to the secrets of the universe | Observer profile"۔ the Guardian (بزبان انگریزی)۔ 9 November 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مارچ 2022 
  17. "#83 Fabiola Gianotti"۔ Forbes۔ 31 مئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اگست 2015 
  18. Robin McKie (9 November 2014)۔ "Fabiola Gianotti: woman with the key to the secrets of the universe | Observer profile"۔ the Guardian (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولا‎ئی 2018 
  19. "Fabiola Gianotti (born in 1960) | CERN"۔ home.cern۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 فروری 2020 
  20. "La signora dell'universo" (بزبان اطالوی)۔ Famiglia Cristiana۔ 20 August 2010 
  21. ""Io, tra Dio e il Big Bang". Fabiola Gianotti, direttrice del Cern: la signora dell'Universo" (بزبان اطالوی)۔ la Repubblica۔ 28 December 2014 
  22. executive Committee آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ aspeninstitute.it (Error: unknown archive URL), aspeninstitute.it/