فضیلہ قاضی ایک پاکستانی ٹیلی ویژن اداکارہ، پروڈیوسر، مصنف اور باورچن ہیں۔ وہ چار دہائیوں سے زیادہ عرصے سے ٹیلی ویژن کی ایک بڑی شخصیت رہی ہیں۔ ان کو پاکستان کی روایتی " گرل نیکسٹ ڈور " کی علامت کے طور پر جانا جاتا ہے، فضیلہ قاضی نے 1988ء میں بطور فیشن ماڈل اپنی شہرت قائم کی اور 1991ء میں ڈراما انڈسٹری میں داخل وارد ہوئیں۔ [1]

فضیلہ قاضی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1970ء (عمر 53–54 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
حیدرآباد ،  پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قومیت پاکستانی
شریک حیات قیصر خان نظامانی
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ اداکار، ماڈل
دور فعالیت 1988–تاحال

ابتدائی زندگی اور تعلیم ترمیم

فضیلہ قاضی نے ابتدائی طور پر گورنمنٹ اسکول میں تعلیم اور اردو سائنس کالج میں تعلیم حاصل کی اور بعد ازاں کراچی یونیورسٹی سے بی اے کی ڈگری حاصل کی۔

ذاتی زندگی ترمیم

ان کے شوہر قیصر خان نظامانی خود ایک مشہور اداکار، ہدایتکار اور پروڈیوسر ہیں۔ [2][3][4]

فلموگرافی ترمیم

سال عنوان کردار چینل حوالہ
2011ء خدا اور محبت باجی جیو ٹی وی
2011ء دریچہ اے آر وائی ڈیجیٹل
2016ء دیوانہ ہم ٹی وی
2016ء حیا کی دامان میں مہ جبین ہم ٹی وی
2016 خاتون منزل اے آر وائی ڈیجیٹل
2016ء ناٹک ہم ٹی وی
2016ء نظر بد نصرت ہم ٹی وی
2016ء اس خاموشی کا مطلب سیلینا جیو ٹی وی
2017ء دلدل شاہین ہم ٹی وی
2017ء پارچہ ریحانہ ہم ٹی وی
2017ء الف اللہ اور انسان ہم ٹی وی
2017ء تمھاری مریم ہم ٹی وی
2017 غیرت اے آر وائی ڈیجیٹل
2017ء بے خدی رخسانہ اے آر وائی ڈیجیٹل
2018ء تاوان طاہرہ ہم ٹی وی
ء2019 میرے ہمدم ہم ٹی وی
میرا رب وارث جیو ٹی وی
چھوٹی چھوٹی باتیں ہم ٹی وی
میرے محسن ہم ٹی وی
سینچ (فلم) شبانہ ہم ٹی وی
2020ء مقدر بلقیس، حارث کی والدہ جیو ٹی وی
2020ء مکافات جیو ٹی وی

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. Editorial۔ "Fazila Kazi is Back from her Break!"۔ expertparenthood.com۔ 26 مئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مئی 2015 
  2. Shahjahan Khurram (16 جولائی 2015)، "ARY Films' Wrong Number Karachi premiere impresses all"، ARY News۔ 3 فروری 2019.
  3. "Veteran actor Qazi Wajid passes away" (11 فروری 2018)، SomethingHaute۔ Retrieved 3 فروری 2019.
  4. Fouzia Nasir Ahmad (1 اکتوبر 2017)، "THE TUBE"، Dawn News۔ Retrieved 3 فروری 2019.