فواد شہاب (Fuad Chehab) لبنان کے فوجی سربراہ اور صدر تھے (1958ء تا 1964ء)۔ شہاب اپنی دیانتداری اور راست بازی کی وجہ سے بہت محتبر سمجھے جاتے ہیں۔ انھوں نے 1958ء میں اقتدار سنبھالا اور بحالی امن کے ساتھ ساتھ لبنان کو ترقی کی راہ پر بھی گامزن کرنے میں کامیاب رہے۔ انھوں نے ایک متوازن راہ حکومت اختیار کی اور تمام مذہبی گروہوں کے ساتھ مل جل کر کام کرتے رہے۔ انھوں نے حکومت کے ساتھ ساتھ دفاع کو بھی کامیابی سے سنبھالے رکھا۔ انھوں نے لبنان کو جدید انتظامی مملکت بنانے کے لیے بھی اقدامات کیے۔ ان سے پہلے لبنان فضول روایات اور مذہبی تفرقہ بندی میں جکڑا ہوا تھا۔

لبنان کے سابقہ صدر، فواد شہاب

سوانح حیات ترمیم

  • 1902ء۔ لبنان کے ایک مسیحی گھرانہ میں پیدا‎ ہوئے۔
  • 1920ء۔ شام میں فرانسیسی فوجی کے طور پر خدمات انجام دیں۔
  • 1945ء۔ لبنانی افواج کے کمانڈر منتخب ہوئے اور جدیدیت کے لیے اقدامات کا آغاز کیا۔
  • 1952ء۔ صدر بشارہ خوری کے حزب اختلاف کی بغاوت کو بہ زور طاقت کچلنے کے حکم کی تعمیل سے انکار کیا۔ نتیجاتا صدر خوری مستعفی ہوئے *اور کامیلے شمعون صدر منتخب ہوئے۔
  • مئی 1958ء۔ ایک بار پھر حزب اختلاف کی بہ زور طاقت کچلنے کی حکم عدولی کی۔ اس بار حکم دینے والے صدر شمعون تھے۔
  • 31 جولائی 1958ء۔ شہاب صدر منتخب ہوئے اور انھوں نے رشید کرامی کو حکومت بنانے کی دعوت دی۔
  • 1960ء۔ شہاب مستعفی ہونا چاہتے ہیں کیونکہ ان کے خیال میں 1958ء کی خانہ جنگی ختم ہو چکی تھی اور ملک عمومی حالات میں واپس آ چکا تھا۔ لیکن وہ اس وقت تک عوام میں خاصے مشہور ہو چکے تھے اور مداحوں نے ان کو حکومت نہ چھوڑنے دی۔
  • 1961ء۔ شام کی سیرین سوشل نیشنلسٹ پارٹی کی چڑھائی کو ناکام بنایا۔
  • ستمبر 1964ء۔ گرچہ مداح اور اہم ملکی طاقتیں ان کو حکومت میں دیکھنا چاہتی تھیں اور اس کے لیے وہ آئین میں بھی تبدیلی کرنے کو تیار تھے، شہاب نے صدارت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا اور اس طرح ان کا دور حکومت اختتام کو پہنچا۔
  • 25 اپریل1973ء۔ بیروت میں انتقال کر گئے۔